قابض اسرائیلی فوج نے قلقلیہ کے علاقے کفر قدوم میں ہونے والے پر امن مارچ کو روکنے کی کوشش میں طاقت کا استعمال کیا۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تین فلسطینی شہری ربڑ کی گولیاں لگنے کے نتیجے میں زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع کے مطا بق اسرائیلی فوج نے مارچ کے شرکاء پر ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے شیل داغے جس کے نتیجے میں طبی عملے کے ایک رکن سمیت تین افراد زخمی ہوگئے جبکہ کئی افراد کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
کفر قدوم میں ہر جمعہ کو ہفتہ وار مارچ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں گائوں میں آبادکاری کی صیہونی کوششوں کی مذمت اور 17 سال سے بند گائوں کے مرکزی راستے کو کھولنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
کفر قدوم گائوں میں ہفتہ وار مارچ کی راہ میں رخنے ڈالنے کے لئے حال ہی میں اسرائیلی فوج نے علاقے میں چھاپوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے مگر علاقے کے رہائشی اپنے مطالبات کی منظوری تک ہفتہ وار مارچ کو جاری رکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔
کفر قدوم کے ثابت قدم شہریوں نے گزشتہ دس سال سے ہفتہ وار احتجاج کا نعقاد کر کے علاقے کے مرکزی راستے کو کھولنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ اس راستے کو یہودی بستی کا راستہ بنانے کے لئے 17 سال قبل بند کر دیا گیا تھا۔
کفر قدوم گائوں کی اراضی پر قبضہ کر کے اسرائیلی حکومت قدومم یہودی بستی تعمیر کر رہی ہے جو کہ گائوں کی 990 ایکڑ زمین پر تعمیر کی جائے گی۔
اسرائیلی فوج کے قبضے میں لئے جانے والے راستے کے ذریعے سے کفر قدوم گائوں کا دیگر قریبی دیہات سے رابطے کا ذریعہ ہے۔