اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو امریکا میں نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری سے قبل مقبوضہ مغربی کنارے میں نجی سطح پر یہودی آبادکاروں کی جانب سے قائم کردہ یہودی کالونیوں کو آئینی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسرائیل کی عبرانی نیوز ویب سائٹ ‘واللا’ نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا کہ نیتن یاھو امریکا میں حکومت بدلنے سے قبل غرب اردن میں اندھا ھند طریقے سے قائم کی گئی یہودی کالونیوں کو سند جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر جوبائیڈن آج 20 جنوری 2021ء کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔
عبرانی ویب سائٹ کے مطابق نیتن یاھو غرب اردن کی پانچ ایسی بڑی یہودی کالونیوں عشھئیل، افیغیل، اونات، کیدم عربا اور مازوکی ڈراگوٹ کو جوبائیڈن کی حلف برداری سے قبل آئینی قرار دینے کے لیے سرگرم ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو کے پاس اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے محض چند گھنٹے ہی بچے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا سول ایڈمنسٹریشن نامی ادارہ آئندہ چند روز میں ان کالونیوں کو آئینی قرار دینے کی کوشش کرے گا اور اس کے لیے حکومت کی اعلیٰ سطح سے منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔
‘واللا’ کے مطابق کابینہ کے انسداد کرونا سے متعلق خصوصی اجلاس سے دو گھنٹے قبل غرب اردن کی یہودی کالونیوں کو آئینی شکل دینے کے لیے کابینہ کے ارکان پردبائو ڈالا تاکہ وہ اس معاملے پر رائے شماری میں حصہ لیں۔
نتین یاھو کے مقرب ذرائع کا کہنا ہے وزیر دفاع بینی گینٹز کی جماعت ‘بلیو وائٹ پارٹی’ نے پہلے تو اس تجویز کی مخالفت کی تھی مگر اب وہ بھی اس پر رضا مند ہوگئی ہے تاہم گینٹز کےدفتر کی طرف سے اس کی تردید کی گئی ہے
بینی گینٹز کا کہنا ہے کہ وہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کریں گے جو موجودہ حساس حالات میں سیاسی غیرذمہ داری کا باعث بنے۔ اسرائیلی وزارت قانون اور وزارت خارجہ پہلے ہی اندھا دھند طریقے سے بنائی گئی یہودی کالونیوں کو آئینی شکل دینے کی مخالفت کرچکے ہیں۔