چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسلامک بلاک کا طلباء کی سیاسی گرفتاریاں بند اور گرفتار طلباء کی رہائی کا مطالبہ

بدھ 5-مارچ-2025

نابلس – مرکزاطلاعات فلسطین

نابلس گورنری میں واقع النجاح نیشنل یونیورسٹی میں طلبا تنظیم ’اسلامک بلاک‘ نے یونیورسٹی انتظامیہ اور اس کے بورڈ آف ٹرسٹیز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز کی جیلوں میں سیاسی طور پر قید طلباء کی حفاظت کے لیے آواز بلند کرے اور ان کی رہائی کے لیے کام کریں۔ بلاک نے عباس ملیشیا کی جانب سے طلباء اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ جان بوجھ کر کیا گیا توہین آمیز سلوک روکنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ "تمام سرخ لکیروں کو عبور کرتے ہوئے اور کسی بھی معاہدے کا احترام کیے بغیر یا کسی لفظ یا معاہدے کی ذمے داری کو برداشت کیے بغیر اسلامی بلاک عباس ملیشیا کی طرف سے طالب علم محمد شنطور کے والد ک کے ساتھ بدسلوکی کی شدید مذمت کرتا ہے کیونکہ عباس ملیشیا نے شنطور کے والد کو یونیورسٹی کے احاطے سے دھکے دے کر باہر نکال دیا۔

اسلامک بلاک نے نشاندہی کی کہ طالب علم شنطور سٹوڈنٹ کونسل کے سربراہ عمرو قواریق کے ساتھ 81 دنوں سے اتھارٹی کی جیلوں میں سیاسی بنیاد پر پابند سلاسل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے سکیورٹی اہلکاروں نے افطاری سے چند منٹ قبل طالب علم شنطور کے والد پر حملہ کیا اور انہیں یونیورسٹی سے باہر نکال دیا۔ شنطور نے اپنے بیٹے کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے یونیورسٹی کے اندر دھرنا دے رکھا تھا۔

اسلامک بلاک نے "اس کے ساتھ کھڑے ہونے اور اس کی حمایت کرنے کے بجائے سکیورٹی اہلکاروں نے بزرگ شہری پر حملہ کیا، اسے مارا پیٹا اور گھسیٹ کر لے گئے۔ جس کی وجہ سے انہیں شدید چوٹیں آئیں، جس پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا‘‘.

النجاح یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ طلباء کی حفاظت میں اپنا کردار ادا کریں اور ان کی صحت کے بگڑنے سے پہلے ان کی رہائی کے لیے کام کریں کیونکہ ان کی مسلسل تیسرے دن بھوک ہڑتال کے نتیجے میں انہیں جانی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی