چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض اسرائیل کا ریاستی جبر،القدس کے باشندوں سے ان کے گھر زبردستی مسمار

اتوار 9-فروری-2025

مقبوضہ بیت المقدس – مرکزاطلاعات فلسطین

کل ہفتے کے روز قابض اسرائیلی حکام نے دو فلسطینیوں کو مقبوضہ بیت المقدس کے قصبوں جبل المکبر اور ام طوبیٰ میں بغیر اجازت تعمیر کے بہانے اپنے مکانات مسمار کرنے پر مجبور کر دیا۔

عمر ولید بشیر نے رپورٹ کیا کہ بیت المقدس میں قابض میونسپلٹی نے انہیں اپنے گھر میں 35 مربع میٹر کا ایک کمرہ گرانے پر مجبور کیا، جہاں وہ جبل المکبر میں اپنی بیوی اور دو بیٹیوں کے ساتھ رہتے ہیں۔

شہری امجد ابو طیر کو بھی القدس کے جنوب میں واقع قصبے ام طوبیٰ میں مکان مسمار کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔قابض حکام نے انہیں نوٹس میں کہا تھا کہ اگرانہوں نے مکان خود مسمار کیا تو وہ مسماری کے لیے بھاری جرمانے سے بچ جائیں گے ورنہ انہیں بھاری مقدار میں جرمانہ ادارکرنا ہوگا۔

ابو طیر کے گھر کا رقبہ 110 مربع میٹر ہے۔ اس میں 8 افراد رہ ہے تھے اور یہ 25 سال سے قائم ہے۔

القدس گورنری کے اعداد و شمار کے مطابق قابض حکام نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر جنگ کے آغاز سے لے کر 2024 کے آخر تک شہر میں 439 مسماری کی کارروائیاں کیں، جن میں سے 87 سے زیادہ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع قصبے سلوان میں تھیں۔

القدس گورنری نے وضاحت کی کہ مشرقی یروشلم میں 30,000 سے زیادہ املاک کو مسمار کرنے کا خطرہ ہے، جس سے لاکھوں افراد بے گھر ہوسکتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی