سرکاری میڈیا آفسنے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران وسطی غزہ کے نصیراتکیمپ اور اس کے گردونواح میں میں متعددقتل عام کیے، جن میں درجنوں خواتین اور بچوں سمیت 40 سے زائد شہری شہید اور درجنوںزخمی ہوئے۔
دفترنے ہفتے کیشام ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ قابض فوج کے انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کےدائرے میں توسیع صاف دکھائی دیتی ہے جو نہتے فلسطینیوں کو بے رحمی کے ساتھ نشانہبنا رہی ہے۔ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 254 رہائشی یونٹوں پر بمباری کی اور انہیںتباہ کیا۔ قابض فوج اس بمباری کے لیے بینالاقوامی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ قابض ریاست نے شہریوں کے گھروں کے درمیان دھماکہ خیز بیرل نصب کیے اور بغیرکسی قانونی حفاظت کے انہیں ریمورٹ کنٹرول سے اڑا دیا۔
انہوں نےمزید کہاکہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے انسانیت کے خلاف ان جرائم ، قتل عام اور نسل کشی کیمذمت کی جس میں عام شہریوں، بچوں اور خواتین کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ رہائشی محلوں اور شہریوں کے خلافان ہولناک قتل عام کی مذمت کریں۔
سرکاری میڈیاآفس نے قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری دہشت گردی کی امریکی انتظامیہ، برطانیہ،جرمنی، فرانس اوردیگر ممالک کی معاونت پر انہیں فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کا مجرمقرار دیا۔
انہوں نے عالمی برادری اور تمام بین الاقوامی اور بینالاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض "اسرائیلی” ریاست پر دباؤڈالیں تاکہ ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف غاصبانہ جارحیت اور انسانیت کے خلاف جرائمکو روکا جا سکے۔