قابض صہیونی فوجنے آج منگل کی صبح شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیہ میں ایک پانچ منزلہ آباد مکانپر بمباری کرکے خونی قتل عام کیا جس کےنتیجے میں 93 فلسطینی شہیداور سیکڑوں ملبےکے نیچے دب گئے ہیں۔
مقامی ذرائع نےہمارے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض فوج کے طیاروں نے نصر خاندان کی پانچ منزلہرہائشی عمارت پر بمباری کی، جس میں 100 سے زائد شہری جن میں خواتین اور بچے شاملتھیں موجود تھے، بمباری سے مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا۔
ذرائع نے مزیدبتایا کہ قابض فوج کی جانب سے طبی عملےاور شہری دفاع کے کارکنوں کو بمباری سے متاثرہ علاقے میں جانے سے روک دیا۔
اطلاعات کے مطابقسیکڑوں فلسطینی دب گئے ہیں جنہیں زندہ بچانے کا کوئی انتظام نہیں ہوسکا ہے۔ دبجانے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
شہری دفاع کاکہنا ہے کہ اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے ہمارے پاس ملبہ ہٹانے کا کوئی انتظامنہیں۔ ہم بیت لاہیہ قتل عام میں زخمی ہونے والے درجنوں افراد بچانے سے قاصرہیں جوملبے کے نیچے دب گئے ہیں۔
قابض فوج نے بیتلاہیا منصوبے کے قتل عام کے دوران ہسپتال کے اطراف میں بمباری کی۔
غزہ میں حکومتیاطلاعات کے ڈائریکٹر نے بیت لاہیہ پراجیکٹ میں ابو نصر خاندان کے گھر پر قابضبمباری کے نتیجے میں 93 فلسطینیوں کی شہادت اور 40 کے قریب زخمی ہونے کی تصدیق کیہے۔
اناطولیہ ایجنسینے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ درجنوں زخمی اب بھی تباہ شدہ عمارت کے ملبےتلے دبے ہوئے ہیں۔
کمال عدوان ہسپتالکے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ قابض فوج قتل عام میں زخمیہونے والوں کا علاج روکنے کے لیے ہسپتال کے اطراف میں بمباری کر رہی ہے۔