غزہ کی پٹی میں فیلڈہسپتالوں کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں اب زخمیوں کےلیے جگہ نہیں ہے اور ہسپتالوں میں مزید زخمیوں کے علاج کی گنجائش ختم ہوچکی ہے۔ ابوہ ترجیحی اور زخمیوں کے درمیان تفریق کے نظام پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے جمعے کیشام پریس بیانات میں مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے ہسپتال شہداء اور زخمیوں کیبڑی تعداد کی وجہ سے خدمات فراہم نہیں کر سکتے اور بستروں کی کمی کی وجہ سے کئی سیزرینسیکشن ملتوی کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ایمبولینس اور سول ڈیفنس کا عملہ زیادہ تر معاملات میں زخمیوں تک پہنچنے سے قاصر ہے۔ انٹرنیٹ کی بندششمالی گورنری کے ہسپتالوں کے ساتھ رابطے میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ قابض فوج نے جمعہ کو کمال عدوان ہسپتال کے صحن پر فائرنگ کی جس سے اس کےاندر موجود افراد کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ قابض فوج شمالی غزہ کی پٹی کو تباہ کر رہی ہے اور جان بوجھ کر ایندھنکے داخلے کو روک رہی ہے۔ ہمارے پاس دستیاب ادویات زخمیوں کے لیے ناکافی ہیں۔
انہوں نے طبیوفود کو شمالی گورنری میں لانے کا مطالبہ کیا کیونکہ وہاں اہم نوعیت کی طبی سہولیاکی شدید کمی ہے۔
جمعہ کی شاماسرائیلی قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ پر جارحیت تیز کردی جس کےنتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔