عالمی ادارہ صحت کےڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ہیلتھ ایجنسی اور اس کے شراکت داروں کوانسانی امداد فراہم کرنے کے لیے شمالی غزہ کی پٹی تک رسائی کی اجازت دینے کامطالبہ کیا ہے۔
گریبیسس نے ایکپریس کانفرنس میں کہا کہ خطے میں تشدد میں اضافہ اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ ہے، جوضروری خوراک اور طبی سامان کی فراہمی کے لیے انسانی امدادی مشنز کی کوششوں میںرکاوٹ ہے۔
نہوں نے زور دےکر کہا کہ اس اکتوبر کے پہلے نصف میں شمالی غزہ میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے54 مشنوں میں سے صرف ایک مشن کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے میں کامیاب رہا، جبکہ دیگرمشنز کو مسترد، منسوخ یا روک دیا گیا۔
گریبیسس نے کہاکہ اسرائیل کو عالمی ادارہ صحت اور اس کے شراکت داروں کو شمالی غزہ تک رسائی کیاجازت دینی چاہیے تاکہ مصیبت زدہ لوگوں کی فوری ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
دوسری جانب مقبوضہفلسطینی علاقوں میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے رک پیپرکورن نے تصدیق کی کہ غزہ میںتقریباً 500000 لوگوں کو خوراک کی تباہ کن صورتحال کا سامنا ہے۔ ان کی مویشیپالنے کی سرگرمیوں کو 60 فیصد تک نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ 70 فی صد کاشت شدہ زمین اور 33 فی صد زرعی گرین ہاؤسز اب قابل استعمال نہیںہیں۔
اسرائیلی قابضفوج نے مسلسل13 ویں روز بھی شمالی غزہ کی پٹی پر اپنا محاصرہ اورجارحیت جاری رکھی ہے۔