انسانی حقوق کیعالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ نے یورپی یونین کے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ”اسرائیل” کو ہتھیاروں کی فراہمی روکیں۔ انسانی حقوق گروپ نے یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسیکے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل کو لکھے گئے خط میں یہ مطالبہ کیا ہے۔
تنظیم نے بدھ کے روزیورپی یونین پر زور دیا کہ وہ "مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کےساتھ سرمایہ کاری یا تجارت نہ کرے”، جسے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصافنے حال ہی میں جاری کردہ مشاورتی رائے کے مطابق غیر قانونی قرار دیا۔
تنظیم کی جانب سےیورپی یونین کی پالیسی کو سخت کرنے کا مطالبہ غزہ پر جنگ پر بات چیت کے لیے برسلز میںیورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل مطالبہ کیا گیا کہ یورپی ممالک صہیونی ریاست کواسلحہ کی فراہمی روکیں۔
گذشتہ جولائی میںبین الاقوامی عدالت انصاف نے کہا تھا کہ "تقریباً 60 سال سے فلسطینی علاقوں پراسرائیل کا قبضہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اسے جلد از جلد ختم کیا جاناچاہیے”ْ۔
عدالت نے اقوام متحدہکے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی تاریخی رائے میں اشارہ کیا، حالانکہ یہ قانونی طور پرلازمینہیں تاہم اس نے اسرائیل کے لیے سفارتی مشکلات پیدا کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ”اس کے ارکان بشمول یورپی یونین کے ممالک، فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کیپالیسی کی حمایت نہ کرنے یا اسرائیل کی طرف سے بنائے گئے جمود کو قبول نہ کرنے کی ذمہداری اٹھانے کے پابند ہیں”۔
تنظیم نے بوریل کواپنے خط میں لکھا کہ یورپی یونین کے ممالک”اسرائیل کو ہتھیار، ٹیکنالوجی اور سازوسامان فراہم کر کے” اس ذمہ داری کیخلاف ورزی کررہے ہیں۔