مراکشی نژاد ڈچکھلاڑی انور الغازی نے غزہ کے بچوں کی مدد کے لیے پانچ لاکھ یورو فراہم کرنے کاوعدہ کیا ہے جو کہ جرمن فرسٹ ڈویژن میں مقابلہ کرنے والے کلب مینز سے ملنے والیرقم کا ایک تہائی ہے۔
کلب نے الغازی کوغزہ کی پٹی میں 11 ماہ سے جاری نسل کشی کی جنگ میں فلسطینی عوام کی عوامی حمایت کیوجہ سے معطل کر دیا تھا۔
جرمن کلب نے ڈچکھلاڑی کو سوشل میڈیا پر کی گئی ایک پوسٹ کی وجہ سے معطل کر دیا جس میں اس نے 7اکتوبر 2023ء کو کیے گئے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں فلسطینی مزاحمت کی حمایت کااظہار کیا تھا۔
اگلے مہینے کلبنے الغازی کا معاہدہ ختم کر دیا، لیکن جرمنی کی ایک عدالت نے گذشتہ ماہ فیصلہ دیاکہ معاہدہ ختم کرنا خلاف قانون ہے۔
الغازی جو اس ماہکارڈف شہر منتقل ہوئے تھے کا مینز کے ساتھ 2025ء تک معاہدہ تھا۔
مینز لیبر کورٹکے جاری کردہ فیصلے میں کلب کو الغازی کی گذشتہ نو ماہ کی اجرت ادا کرنے کا حکم دیاگیا تھا جو کل 1.7 ملین یورو19لاکھ ڈالر تھی۔
ڈچ فٹبالر انورالغازی نے فلسطینی کاز کی حمایت کی تاہم مینز فٹبال کلب نے ان کا معاہدہ ختم کردیا۔بے خوف الغازی نے کلب کے خلاف کامیاب مقدمہ دائر کیا اور اپنی نو ماہ کی اجرت وصولکرلی۔
الغازی نے دی ایتھلیٹکاخبار کو بتایا کہ اسے اپنی برطرفی کے سلسلے میں مینز سے 1.5 ملین یورو کی ادائیگیموصول ہوئی ہے۔
الغازی نے کلجمعہ کو سوشل میڈیا پر لکھا کہ "میں مینز کا دو چیزوں کے لیے شکریہ ادا کرناچاہوں گا۔ پہلے بڑے مالی انعام کے لیے کیونکہ اس رقم سے اس نے پانچ لاکھ یورو کیرقم فلسطینی بچوں کے لیے وقف کی ہے۔
اس نے کہا کہ "مجھےامید ہے کہ مینز واجب الادا رقم ادا کرنے سے بچنے کی اپنی بار بار ناکام کوششوں کےباوجود یہ جان کرا طمینان حاصل کرے گا کہ اس نے غزہ کے بچوں کی زندگی کو مزید قابلبرداشت بنانے کی کوشش میں میرے ذریعے مالی تعاون کیا ہے”۔