جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں طبی عملے کو قتل عام کا سامنا، 500 کارکن شہید، 310 اغواء

اتوار 11-اگست-2024

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج غزہ کی پٹی میں اس کے عملے کو پوری منصوبہ بندی کے ساتھ حملوں کا نشانہ بنا کر انہیں شہید ، زخمی اور گرفتار کر رہی ہے۔ سات اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک  محکمہ صحت کے 500 کارکن شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

 

وزارت نے ایک بیانمیں وضاحت کی کہ قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں صحت کے شعبے کے 310 سے زائد کارکنوںکو گرفتار کیا جبکہ 130 ایمبولینسوں کو تباہ کر کے صحت کے شعبے کی سروسز کو مفلوج کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔ مقبوضہ مغربیکنارے میں صحت کی سہولیات اور ان کے کارکنوں پر قابض فوج اور شرپسند آباد کاروں کی طرف سے 340 حملے کیے گئے۔

 

وزارت صحت کے مطابق طبی انفراسٹرکچر کو دانستہ طور پر نشانہ بنانے کی وجہ سے شہری صحت کیبنیادی خدمات تک رسائی سے محروم ہو گئے۔ وزارت صحت نےاپنے بیان میں کہا کہ پانی اور صفائی کی ناقص صورتحال، زیادہ بھیڑ کے علاوہ قابلعلاج بیماریوں کا پھیلاؤ اور قبل از وقت موت میں اضافہ کا باعث بنی ہے۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ غزہ کی پٹی کوغیر صحت مند پانی کے وسائل اور 1.7 ملین سے زیادہ زبردستی بے گھرہونے والے لوگوں کے لیے بنیادی حفظان صحت کی ضروریات کی کمی کی وجہ سے صحت عامہ کے نظام کو تباہی کا سامنا ہے۔

 

وزارت صحت نے مزیدکہا کہ طبی عملے کو ادویات، طبی سامان  اور علاج کے لیے استعمال ہونے والی مشینری کی شدید قلت کے ساتھ اینستھیزیا اور اینٹی بائیوٹکس جیسی فوری اور ناگزیر ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ وزارت صحت نے شدیدقلت کو دور کرنے کے لیے انسانی امداد کے غیر مشروط داخلے پر زور دیا۔

 

سات اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی قابض فوج نے محصور غزہ کی پٹی پر وحشیانہجنگ مسلط کررکھی ہے، جس میں تقریباً 40000 شہید اور تقریباً ایک لاکھ شہری زخمیہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی