انسانی حقوق گروپ’یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر‘ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرفسے مسلط کردہ من مانی محاصرے کے نتیجے میں علاقے میں ادویات کی قلت اور علاج کیسہولیات کے فقدان کے باعث روزانہ کئی اموات ریکارڈ کی جاتی ہیں۔ ہسپتالوں میں لائےگئے زخمیوں اور مریضوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی ممکن جس کے باعث ان کی جانیںبچانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو رہی ہیں۔
انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی تنظیم ’یورو مڈ‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر بدترینجنگ مسلط کر کے ہسپتالوں، صحت کے مراکز اور طبی آلات کو تباہ کر دیا ہے۔ اس کے ساتھساتھ غزہ کی بیرونی رابطوں کے لیے استعمال ہونے والی راہ داریوں کو بند کر کے باہرسے ادویات کی فراہمی بھی روک دی ہے۔ غزہ کے سنگین نوعیت کے مریضوں اور زخمیوں کوبیرون ملک علاج کے لیے سفر کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ اسرائیلی ریاست کے ان نسلپرستانہ اور مکروہ ہتھکنڈوں کے باعث بڑی تعداد میں زخمی اور مریض دم توڑ رہے ہیں۔
یورو میڈ نے مزیدکہا کہ اس کے لیے غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ فوریکارروائی کی ضرورت ہے تاکہ بیمار اور زخمی شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے طبی سامانلانے، علاج کے لیے سفر کرنے کے حق کی ضمانت دی جا سکے۔ صحت کے نظام کو فوری طور پراز سر نو تعمیر کرنے اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں میں صحت کے شعبے کے تحفظکو یقینی بنانے کے لیے ضروری ضروریات ناگزیر ہیں۔
یورو میڈ نے ایکبیان میں زور دے کر کہا ہے کہ اسے فلسطینیوں کی طرف سے روزانہ درجنوں شکایات موصولہوتی ہیں جنہیں مناسب علاج، ادویات اور طبی آلات کی کمی کی وجہ سے غزہ کی پٹی سےباہر جان بچانے والے علاج کے حصول کے لیے اپنے یا اپنے اہل خانہ کے لیے سفر کی باتکی جاتی ہے مگر عملا کسی مریض یا زخمی کا باہر سفر ممکن نہیں۔
یورو-میڈیٹیرینین آبزرویٹری نےاشارہ کیا کہ اسرائیل نے مصر کے ساتھ رفح لینڈ کراسنگ کو بند کرکے غزہ کے باشندوںکو بند کر کے قتل کرنے کی پالیسی اختیار کی ہے۔ کراسنگ پر اسرائیلی فوج کے قبضے کےبعد وہاں سے شہریوں کی آمد ورفت نہیں ہو رہی جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میںفلسطینی علاج سے محروم ہیں اور سیکڑوں شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہغزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 12000 سے زیادہ زخمیاور 14000 مریض ہیں جنہیں فوری طور پر جان بچانے کے لیے بیرون ملک سفر کی ضرورتہے۔
یورو میڈ نےکہاکہ مریضوں اور بوڑھوں کی روزانہ درجنوں اموات ریکارڈ کی جاتی ہیں، جن میں سے زیادہتر ادویات یا علاج نہ ہونے کے باعث ہوتی ہیں۔