اسرائیلی فوج نے جنین اور بیت لحم میں تین فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کر دیا ہے۔ مغربی کناروں کے ان شہروں میں یہ کارروائی پیر کے روز کی گئی ہے۔ اس سے قبل مختلف علاقوں میں فوجی کارروائیوں کے دوران کئی فلسطینیوں کی گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیل کی فوج نے پیر کے روز ایک فلسطینی کے گھر کو بیت جلال نامی قصبے میں مسمار کیا۔ یہ گھر لہام خاندان کی ملکیت تھا۔ مکان کو تباہ کرنے سے پہلے لہام خاندان کو گھر سے اپنی ضرورت کی اور قیمتی اشیا نکالنے سے بھی فوج نے زبردستی روک دیا۔
اسی طرح کی دوسری کارروائی مغربی کنارے کے شہر جنی کی بستی جلمہ ٹاؤن میں کی گئی، یہاں فلسطینیوں کے دور گھروں کو مسمار کیا گیا ۔ یہ آبادی جنین کے شمال مشرق میں واقع ہے۔
جرافات الاحتلال تهدم منزلين في قرية الجلمة شمال شرق جنين. pic.twitter.com/vpf4iSADQH
المركز الفلسطيني للإعلام (@PalinfoAr) August 5 2024
دریں اثنا اسرائیلی حکام نے نئے مسماری احکامات بھی جاری کیے۔ یہ نئے احکامات وادی الجوز میں 17 گھروں کی مسماری کے لیے تھے۔ فلسطینیوں کے یہ 17 مکانات مقبوضہ یروشلم کے نزدیک ہیں۔ان گھروں میں تقریبا 70 افراد رہتے ہیں۔
واضح رہے امریکی حمایت یافتہ نسل کے لیے جاری اسرائیلی جنگ کے دس ماہ کے دوران مگربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج نے کارروائیاں تیزکر رکھی ہیں۔ اسرائیلی فوج کی یہ کارروائیاں مغربی کنارے کے علاقہ ‘سی ‘ میں بڑھائی گئی ہیں۔
ماہ جولائی میں اسرائیل فوج نے گھروں کی مسماری کے لیے 98 آپریشن کیے ہیں۔اس دوران تباہ کیے گئے گھروں کی ملکیت 135 فلسطینیں کی تھی۔ ان میں سے 62 مکانات زیر رہائش تھے، 14 خالی تھے ۔
جبکہ 12جگہیں زرعی استعمال کے لیے تھیں۔ مغربی کنارے میں ہی اسرائیلی حکام نے مزید فلسطینیوں کے مکانات کو گرانے کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔