اسلامیتحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلیریاست کے مسلسل جھوٹ کو بے نقاب کرنے کے لیے فوری کارروائی کرے اور اس کی ہولناکخلاف ورزیوں اور انسانیت کے خلاف جرائم پر اسے کٹہرے میں لائے۔
حماس نے میڈیاکو جاری ایک بیان میں کہا کہ غزہ شہر کے الشیخ رضوان محلے میں ہزاروں بے گھر افرادکی عار ضی قیام گاہوں پرحملہ اورحمامہ اسکول پر فاشسٹ قابض فوج کے طیاروں کے ذریعےمجرمانہ بمباری ایک نیا جنگی جرم ہے۔
بیان میںکیا گیا ہے کہ الشیخ رضوان کے مقام پر اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی تازہ جارحیتاور معصوم لوگوں کے قتل عام میں شہید ہونے والے تمام معصوم بچے، عورتیں اورغیر مسلح شہری ہیں۔ یہ جنگی جرم امریکی اور مغربی ممالک کی مسلسل حمایت اور جنگیجرائم کے لیے قابض ریاست کو فراہم کی جانے والی عسکری، سیاسی اور سفارتی حمایت کاواضح ثبوت ہے۔
بیان میںکہا گیا ہے کہ فاشسٹ قابض فوج اپنے صریح جھوٹ اور دروغ گوئی کو اپنے جنگی جرائم کےتسلسل اور سویلین کے قتل عام کے لیے ایکبہانے کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ فاشسٹ صہیونی ریاست اس جھوٹ میں اسکولوں،ہسپتالوں، نقل مکانی کرنے والوں اور پناہ گاہوں کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنےکا دعویٰ کر کے وہاں موجود نہتے لوگوں کا قتل عام کرتی ہے۔
حماس نے صہیونیریاست کی مجرمانہ پالیسی کے تسلسل کے خلاف خبردار کیا ہے جس کے تحت قابض ریاستنہتے فلسطینی عوام کا قتل عام،انہیں دہشت زدہ کرنے اور محکوم بنانے اور انہیں قتلعام، تباہی اور بھوک کے بوجھ تلے اپنی سرزمین سے ہجرت پر مجبور کرنا چاہتی ہے۔
خیال رہےکہ کل ہفتے کی شام اسرائیلی قابض فوج نے غزہ میں الشیخ رضوان محلے میں موجود ایکاسکول کو بمباری سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اسکول میں موجود سترہ بے گھرفلسطینی شہید اور ساٹھ سے زائد زخمی ہو گئے۔