فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کی شجاعیہ میں سکول پر بمباری کے بعد عالمی برداری سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے جاری یہ جنگ روکنے کے لیے عالمی سطح سے اقدام کرے۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر سکول کی عمارت کو ہدف بنا کر بمباری کی ہے۔ اس سکول میں ان دنوں بے گھر فلسطینیوں کی بڑی تعداد رہائش رکھے ہوئے ہیں۔ مگر غزہ کے مشرقی حصے کی طرف قائم اس سکول کو نشانہ بنا کر اسرائیلی فوج نے اپنے جرائم کی طویل فہرست کو مزید لمبا کر لیا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے ‘ شجاعیہ میں قائم اس سکول پر حملہ کر کے صہیونی قبضے نے فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی کے اپنے اقدامات میں اضافہ کیا ہے۔ یہ نسل کشی اور جنگی جرائم اسرائیل کی جاری جنگی جارحیت کا طے شدہ اور منظم ہدف ہیں ۔ ‘حماس کے مطابق المغربی سکول شجاعئیہ میں اسرائیلی بمباری سے 15 فلسطینی شہید اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں زیادہ تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔
اس تناظر میں حماس نے عرب اور اسلامی دنیا کے ساتھ ساتھ آزاد دنیا کے لوگ اسرائیل کے خلاف احتجاج اور دباؤ کو بڑھائیں تاکہ اسرائیلی جنگ کا خاتمہ ہو سکے۔
حماس کی طرف سے اقوام متحدہ، بین الاقوامی عدالتوں اور تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگی جرائم میں ملوث نیتن یاہو اور اس کی دہشت گرد فوج کے ذریعے غزہ میں کیے جانے والے جنگی جرائم کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور موثر اقدام کریں، اور فلسطینیوں کےاجتماعی قتل کے خلاف اپنی خاموشی ختم کردیں۔