جنوبی غزہ میں مسلسل بمباری کی زد میں رہنے والی میونسپلٹی خان یونس نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ عالمی برادری ہمیں بچانے کے لیے ہماری مدد کو آئے۔ میونسپلٹی نے ڈونرز سے کہا ہے کہ ضروری مشینری اور آلات کے ساتھ فوری مدد کرے۔
میونسپلٹی ایمرجنسی کمیٹی نے پیر کے روز جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے میونسپل کی 26 گاڑیوں میں سے 14 سے زائد گاڑیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ اسی لیے آلات کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کمیٹی نے بتایا اسرائیلی بمباری سے تباہ شدہ گاڑیوں میں کچرا اٹھانے کے کام آنے والی گاڑیاں، نقل و حمل کے لیے ٹرک، بلڈوزرز اور کھدائی کرنے والی گاڑیاں بھی شامل تھیں۔ ان گاڑیوں کا استعمال اسرائیلی بمباری سے تباہ شدہ سڑکوں اور گھروں کے ملبے اٹھانے کا کام کیا جا رہا تھا۔ نیز سیوریج سے متعقلہ کام بھی کر رہے تھے۔
میونسپل ایمرجنسی کمیٹی کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جنگ شروع ہونے سے اب تک 1.2 ملین بے گھر فلسطینیوں کو خان یونس شہر میں پناہ دی گئی ہے۔ بے گھر فلسطینیوں کی اتنی بڑی تعداد کے ساتھ وسائل کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ سیوریج کے پمپوں کو چلانے کے لیے جس ایندھن کی ضرروت ہوتی ہے وہ بھی دستیاب نہیں ہے۔ جس سے خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید تباہ کن ماحولیاتی تباہی کا سامنا ہوگا۔
خیال رہے غزہ کی پٹی میں ماحولیاتی آلودگی انتہائی درجے تک پہنچ چکی ہے۔ سڑکوں اور کیمپوں میں فضلہ بکھرا پڑا ہے۔ نکاسی آب کا نظام اسرائیلی بمباری سے تباہ ہو چکا ہے۔ جس کی وجہ سے سیوریج کا پانی گلیوں میں بہہ رہا ہے۔ وبائی امراض کے پھیلنے کا ایسا خطرہ موجود ہے جس پر قابو پانا ممکن نہیں ہے۔ نیز اسرائیلی بمباری نے ہسپتالوں سے علاج معالجے کی سہولیات بھی چھین لی ہیں۔
واضح رہے سات اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ میں اب تک 39 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ جبکہ 90 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔