فلسطین میں اسلامیجہاد کے ترجمان محمد الحاج موسیٰ نے کہاہے کہ مقبوضہ جزیرہ النقب کی "سدے تیمان” جیل میں فلسطینی قیدیوں کوتشدد کرکے موت کے گھاٹ اتارنے والے فوجیوں کی محض معطلی کے خلاف یہودی آباد کاروںکا احتجاج اس بات کا ایک اور مظہر ہے کہ فلسطینیوں کےخلاف صہیونی نسل پرستی جاریہے۔
ان کا کہنا تھاکہ مغربی ممالک کا دعویٰ ہےکہ صہیونی ریاست ایک جمہوری ملک ہے مگر وہ نام نہادصہیونی ریاست کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں، جنگی جرائم، نسل کشی، قتلوغارت گری اور ہر محاذ پر چھیڑی اس کی جنگوں میں اس کی ہرممکن مدد اور حمایت کیجاتی ہے۔ مجرم ریاست کی حمایت اس کے جنگی جرائم میں اس کا ساتھ دینے کی مجرمانہکوشش ہے۔
موسیٰ کی طرف سےجاری ایک بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں ان کا مزید کہناہے کہ اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کے ان مجرموں کو ہیرو قرار دینےکے بیانات حراستی مراکز کے اندر قیدیوں کو قتل کرنے پر اکسانے مترادف ہیں۔
انہوں نے تمامفلسطینی علاقوں میں شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض دشمن ریاست کی جیلوں میں قیدیوں کے دفاع میں ریلیاں نکالیں اوران جرائم کا جواب دیں۔
انہوں نے تمام بینالاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ حراستی مراکز کے اندر منظم تشدد کو ختم کرنےکے لیے تیزی سے حرکت میں آئیں اور بین گویر اور اس جیسے دیگر نسل پرست صہیونیعہدیداروں افراد کے خلاف بین الاقوامی فوجداری قانون کے تحت انسانیت کے خلاف جرائمکے ارتکاب کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے۔