گذشتہ روز مجدل شمس کےلوگوں نے اسرائیلی قابض حکومت میں شامل وزراء اور کنیسٹ کے ارکان کو اس وقت قصبےسے نکال دیا جب وہ کل شام گاؤں پر گرنے والے راکٹ شیل کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات میں شرکت کےلیےآئے تھے۔
مقامی میڈیا کے مطابقمجدل شمس کے متعدد رہائشیوں نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ پر برہمیکا اظہار کیا اور اس پر چیختے ہوئے کہا کہ’’یہاں سے نکل جاؤ، مجرم، ہم تمہیں گولانمیں نہیں دیکھنا چاہتے‘‘۔
جنازے کے شرکا نے نیربرکت، ادیت سلمان اور یوو کیش کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
لوگوں نے قابض حکومت کےوزراء سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاسی مقاصد اور اسرائیلی ایجنڈے کے لیے مجدل شمس میں پیشآنے والی تباہی سے فائدہ نہ اٹھائیں ۔
آج اتوار کی صبح مقبوضہشام کے عرب گولان علاقے اورسنہ 48 کے علاقوں میں موجود عرب کمیونٹی کے ایک بڑیتعداد نے انتہائی غمگین ماحول مجدل شمس گاؤں میں راکٹ شیل گرنے سے ہلاک ہونے والوںکا سوگ منایا۔
گذشتہ روز ایک میزائلگاؤں کے ایک کھیل کے میدان پر گرا، جس کے نتیجے ایک درجن افراد ہلاک اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔
حزب اللہ نے واضح طور پرمیزائل لانچ کرنے کی ذمہ داری سے انکار کیا، جبکہ عبرانی میڈیا نے اس امکان کےبارے میں بات کی کہ یہ آئرن ڈوم انٹرسیپٹر میزائل تھا۔
بہت سے حلقوں نے سوالاتاٹھائے کہ اگر یہ معاملہ آئرن ڈوم میزائل سے متعلق نہیں تھا تواسے آئرن ڈوم نے کیوںنہیں گرایا۔ بعض مبصرین کا کہنا ہےکہاسرائیل اس واقعے کی آڑ میں لبنان پر حملہ کرسکتا ہے۔
گولان میں دروز قیادتاور سوگوار خاندانوں نے اسرائیلی حکومت کے وزراء سے کہا کہ وہ مجدل شمس میں پیپلزہاؤس میں جنازے میں شرکت نہ کریں۔