برطانیہ نے فیصلہ کیا ہے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کے معاملے کو چیلنج کرنے سے دستبردار ہو جائے گا۔
نیتن یاہو کے خلاف فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان کے بقول جنگی جرائم کی وجہ سے کافی شواہد موجود ہیں کہ ان کے وارنٹ جاری کر کے گرفتاری کا جواز موجود ہے۔
فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی طرف سے اس اعلان کے بعد برطانیہ کی سابقہ حکومت نے فوجداری عدالت کو چیلنج کرنے کے لیے ایک درخواست جمع کرائی تھی۔ لیکن اب نئی حکومت نے اس درخواست کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ پہلے سے دی گئی درخواست کو لے کر نہیں چلیں گے۔
جمعہ کے روز برطانیہ کی طرف سے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں ایک نئی درخواست پیش کی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ پہلے والی درخواست کی پیروی نہیں کرے گا۔ نئی حکومت نے اس کی باضابطہ تصدیق بھی کر دی ہے کہ پچھلی حکومت کے اس بارے میں موقف کو نہیں اختیار کیا جائے۔
نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کو برطانیہ چیلنج نہیں کرے گا
جمعہ 26-جولائی-2024
مختصر لنک: