عالمی ادارۂ صحت [ڈبلیو ایچ او] کے سربراہ نے کہا کہ سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کا پتہ چلنے کے بعد ادارہ غزہ میں 10 لاکھ سے زائد پولیو ویکسین بھیج رہا ہے تا کہ آئندہ ہفتوں کے دوران بچوں کو اس سے محفوظ رکھا جا سکے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے برطانیہ کے دی گارجیئن اخبار میں اپنی رائے دیتے ہوئے کہا، "اگرچہ ابھی تک پولیو کا کوئی کیس ریکارڈ نہیں ہوا ہے لیکن اگر فوری کارروائی نہ ہوئی تو یہ مختصر وقت میں ان ہزاروں بچوں تک پہنچ سکتا ہے جو غیر محفوظ رہ گئے ہیں۔”
انہوں نے لکھا، پانچ سال سے کم عمر اور خاص طور پر دو سال سے کم عمر بچوں کو وائرس سے سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے جب سے ویکسینیشن کی عام مہمات نو ماہ سے زیادہ کے تنازعات کی وجہ سے متأثر ہوئی ہیں۔
پولیو مائلائٹس جو بنیادی طور پر فضلے اور کھانے کے راستے پھیلتا ہے، ایک انتہائی متعدی وائرس ہے جو اعصابی نظام پر حملہ کر کے فالج کا سبب بن سکتا ہے۔ بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم چلانے کی بدولت پولیو کے کیسز میں 1988 سے لے کر اب تک دنیا بھر میں 99 فیصد کمی آئی ہے اور اس کے مکمل خاتمے کی کوششیں جاری ہیں۔
غزہ کی پٹی میں ٹیسٹ کے نمونوں میں وائرس کی باقیات ملنے کے بعد اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں خدمات انجام دینے والے فوجیوں کو پولیو ویکسین کی پیشکش شروع کرے گی۔
پولیو کے علاوہ اقوام متحدہ نے گذشتہ ہفتے ہیپاٹائٹس اے، پیچش اور اسہال کے کیسز میں بڑے پیمانے پر اضافے کی اطلاع دی ہے کیونکہ غزہ میں صفائی کی صورتِ حال خراب ہو رہی ہے اور بے گھر لوگوں کے بعض کیمپوں کے قریب گلیوں میں سیوریج کا پانی بہہ رہا ہے۔
اطفال غزہ کے لیے دس لاکھ پولیو ویکسین بھجوانے کا اعلان
جمعہ 26-جولائی-2024
مختصر لنک: