اقوام متحدہ کےترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے صرف ایک دن میں جنوبی غزہکی پٹی کے شہر خان یونس سے ڈیڑھ لاکھ افراد بے گھر کردیا۔
دوجارک نے منگلکو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "اسرائیلی انخلاء کے تمام احکامات لوگوں کیزندگیوں کو الٹا کر دیتے ہیں”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے حملے سے قبل انتہائی کم وقت میں پمفلٹس کےذریعے "انخلاء کے احکامات” لوگوں کی زندگیوں کو خطرات میں اضافہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف سوموار کے روز خان یونس سے 150000 لوگ اسرائیلی بمباری کے خوف سے بھاگنے پرمجبور ہوئے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "لوگوں کو اپنے ساتھ کچھ بھی لیے بغیر بھاگنے پر مجبور کیا گیا۔ انعلاقوں میں کوئی بنیادی ڈھانچہ نہیں تھا جہاں سے بے گھر افراد جاتے تھے‘‘۔
گذشتہ روز اسرائیلیقابض فوج نے خان یونس کے مشرقی محلوں میں شہریوں کو "فوری طور نکلنے اور شہرکے مغرب میں المواصی میں بنائے گئے "انسانی زون” کی طرف جانے پر مجبور کیا۔
دوسری طرف مبصرینکا کہنا ہے کہ المواصی میں بھی شہریوں کےلیے کوئی انتظام نہیں اور وہاں پربھیفلسطینی غیر محفوظ ہیں۔ انہیں بار بار علاقے چھوڑنے پرمجبور کرکے ان کی نسل کشی کےجرم کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔