انسانی حقوق کی عالمیتنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ نے زور دے کر کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کی مشاورتیرائے "فلسطینیوں کے حقوق کے لیے ایک تاریخی فتح” ہے۔ عالمی انسانی حقوقگروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ قابض ریاست کو "بین الاقوامی قوانین کو مزیدروندنے” کی اجازت نہ دی جائے۔
اتوار کے روز ایک پریس بیانمیں تنظیم نے عالمی عدالت انصاف کی رائے کو سراہا، جو گذشتہ جمعہ کو جاری کی گئیتھی۔ اس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قابض اسرائیل کی پالیسیوں اور طرز عمل کو غیرقانونی قرار دیا گیا۔
ایمنسٹی نے زور دے کرکہا کہ قابض حکام فلسطینی عوام پر تسلط اور جبر کرنے کے لیے بنیادی طور پر "نسلپرستی ” کے نظام پر انحصار کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیعوام کئی دہائیوں سے جبر اور انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کا شکار ہیں۔اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر ناجائز تسلط قائم ہے۔
تنظیم نے کہا کہ بینالاقوامی عدالت انصاف کی رائے واضح اور غیر متزلزل ہے۔ قابض حکام کے قوانین اورفلسطینی عوام کے خلاف امتیازی پالیسیاں نسلی امتیاز پر عائد پابندی کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہفلسطینی عوام کو بستیوں کی تعمیر اور توسیع کے لیے ان کے گھروں کی مسماری اور ان کیزمینوں پر قبضے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہیں ان کی روزمرہ کی زندگی کے تمامپہلوؤں، خاندانوں کی علیحدگی اور پابندیوں سے لے کر ان کی روزمرہ کی زندگی کے تمامپہلوؤں کو مشکل اور پابندیوں کا شکار کردیا گیا ہے۔ان کے وسائل پر اسرائیل کا قبضہہے اور ان کی زندگیاں اجیرن ہو کر رہ گئی ہیں۔