کل جمعہ کی شام اسرائیلیقابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں ایک مکان پر ڈرون کے ذریعےبمباری کیجس کے نتیجے میں سات فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے۔ اسرائیلی قابض فوج نے اس وقتمکان کا زمینی محاصرہ کررکھا تھا۔ اس کے بعد اسے "انریگا” میزائل سے نشانہبنایا۔
فلسطینی وزارت صحت نےجمعہ کی صبح اعلان کیا کہ شہر کے خلاف جاری غاصب ریاست کی جارحیت کے نتیجے میں 7شہید اور ایک شدید زخمی شخص کو جنین کے سرکاری ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
جمعہ کی صبح اسرائیلیقابض فوج نے جنین شہر پر دھاوا بول دیا اور شہر کے مغرب میں واقع "ہرشالسعدہ” میں ایک مکان کا محاصرہ کر لیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دیہے کہ قابض فوج نے "حیفا” اور "ناصرہ” شاہراؤں پر متعدد فوجیگاڑیوں کے ساتھ شہر پر دھاوا بول دیا اور "ہرش السعدہ” میں احمد مروانجمعہ الغول نامی شہری کے گھر کو گھیرے میں لے لیا اس پر "انریگا” میزائلسے بمباری کی اور اس پر گولیاں برسائیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہنوجوانوں اور قابض فوج کے درمیان محاصرہ شدہ مکان کے قریب جھڑپیں ہوئیں تاہم کوئیجانی نقصان نہیں ہوا۔
وزارت صحت نے بتایا کہشہید ہونے والوں میں حمد باسم العموری ،قصے امجد ھزوز، جنین کے مشرقی محلے سے فوادایاد عزیز اشقر، جنین کے مغرب کے رہائشی یاسین احمد محمود العریدی،جنین کے شمالمشرق میں واقع گاؤں جلقاموس کے محمد محمود محمد جبارین کے ناموں سے کی گئی ہے۔ انکی عمریں 20 سے 54 سال کے درمیانبتائی جاتی ہیں۔
فلسطینی ہلال احمرسوسائٹی نے اطلاع دی ہے کہ اس کے عملے نے ابن سینا ہسپتال کے قریب دو شدید زخمیوں کوفوری طبی امداد فرہام کی۔ ان میں سے ایک 18 سالہ نوجوان تھا جس کی گردن میں قابضفوج نے گولیاں ماریں۔ اسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہشہید جبارین الزہراء محلے میں اپنے گھر کی چھت پر تھے جب ان پر اسرائیلی فوج نےگولیاں چلائیں۔