اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ وسطیغزہ کی پٹی میں نصیرات کے علاقے میں اسرائیلی قابض فوج نے ایک پیچیدہ جنگی جرمکاارتکاب کیا جس میں اس نے اپنے چار قیدیوں کو چھڑایا ہے مگر متعدد قیدیوں کوبمباری میں ہلاک کردیا۔
انہوں نے ہفتے کیشام ایک ٹویٹ میں کہا کہ "قابض فوج نے ہولناک قتل عام کر کے اپنے کچھ قیدیوں کوبازیاب کرایا، لیکن ساتھ ہی اس نے آپریشن کے دوران ان میں سے کچھ کو ہلاک کر دیا”۔
انہوں نے خبردار کیاکہ "آپریشن قابض قیدیوں کے لیے بہت بڑا خطرہ بنے گا، اور ان کے حالات اور زندگیپر منفی اثرات مرتب کرے گا”۔
غزہ میں سرکاری میڈیاکے دفتر نے کل ہفتے کی شام ایک بیان میں بتایا تھا کہ وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپمیں قابض فوج کے قتل عام میں شہید ہونے والوں کی تعداد 210 ہو گئی ہے اور 400 سے زیادہزخمی ہیں۔
الاقصیٰ شہداء ہسپتالزخمیوں اور شہداء کی لاشوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتینہیں جنہیں بستروں اور بنیادی طبی سامان کی کمی کی وجہ سے فرش اور ہسپتال کی راہداریوںپر رکھا گیا ہے۔
قابض فوج کی شدیدبمباری کا نشانہ بننے والے نصیرات کیمپ کے مختلف علاقوں سے ایمبولینسز زخمیوں کو منتقلکرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔