آئرلینڈ نے بھیباضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینی مملکت کےساتھ مکمل تعلقات کےقیام کا عزم کیا ہے۔
وزیر خارجہ مائیکلمارٹن کے مطابق آئرلینڈ نے منگل کو سرکاری طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا اوراس کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا۔
مارٹن نے "ایکس‘‘پلیٹ فارم پر اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے ایک بیانمیں کہا کہ "حکومت کا آج کا فیصلہ ریاست فلسطین کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقاتکے قیام کی اجازت دیتا ہے”۔
انہوں نے اعلان کیاکہ اس اقدام میں فلسطینی حکام کی جانب سے سرکاری درخواست پر آئرلینڈ میں فلسطین کیسفارتی نمائندگی کی سطح کو سفارت خانے تک بڑھانا بھی شامل ہے، جہاں ریاست فلسطینکے لیے ایک سفیر ڈبلن میں تعینات کیا جائے گا۔
اسی طرح آئرلینڈبھی رام اللہ میں اپنی موجودہ سفارتی نمائندگی کو سفارت خانے میں اپ گریڈ کرے گا۔
مارٹن نے اس باتپر زور دیا کہ "فلسطین کو تسلیم کرنا اختتام نہیں ہے، بلکہ اس کے بعد کےاقدامات کا آغاز ہے۔ فلسطین کے ساتھ ترقیاتی تعاون کے لیے ہمارا طویل مدتی پروگرامہوگا”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "فلسطینی اتھارٹی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اصلاحات اور خدماتفراہم کرنے کی کوششوں میں عالمی برادری سے مکمل تعاون حاصل کرے۔ ہم اس مقصد کےحصول کے لیے اپنی توانائیاں دوگنا کریں گے”۔
مارٹن نے اپنے بیانمیں کہا کہ گزشتہ دنوں انہوں نے فلسطینی وزیراعظم محمد مصطفیٰ کے ساتھ بات چیت میںحصہ لیا اور عرب امن وژن کے حوالے سے یورپی اور عرب شراکت داروں سے مشاورت کی۔انہوں نے عرب وژن کودیرپا امن کے حصول کی جانب ایک مفید راستہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا:”آئرلینڈ فلسطینی اتھارٹی اور ہمارے یورپی یونین اور بین الاقوامی شراکتداروں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی‘‘۔
مارٹن نے”اسرائیل کے شانہ بشانہ امن میں رہنے والی ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاستکے وژن کےحصول کی اہمیت پر بھی زور دیا”۔
گذشتہ بدھ کو اسپین،ناروے اور آئرلینڈ نے 28 مئی سے فلسطین کی ریاست کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کااعلان کیا تھا جس سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسے تسلیم کرنے والے ممالک کیتعداد 193 میں سے 147 ہو گئی۔