اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے سربراہ اسامہ حمدان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ صیہونیغاصب غزہ کی پٹی میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت اور نسل کشیکا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ تازہ ترین ہولناک جرائم صہیونی ریاست کی تزویراتیشکست کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور یہ جرم دنیا کی مجرمانہ خاموشی میں انجام دیا گیاہے جس میں شہید ہونے والے تمام نہتے بچے اور خواتین ہیں۔
اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامیکنونشنوں کو نظر انداز کرتے ہوئے غاصب فوج ایسے قتل و غارت اورقتل عام جو جدید دورمیں پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے، تمام الہامی اقدار، رسم و رواج اور قوانین کی خلافورزی اور اس فاشسٹ قابض ریاست کی دہشت گردی اور قتل عام جاری رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونیدشمن نے اس جارحیت کے آغاز سے ہی اپنے مجرمانہ رویے کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ نہتےاور بے گناہ شہریوں، بنیادی ڈھانچے اور شہری سہولیات کو نشانہ بنایا۔ اپنی مجرمانہجنگ کے ہدف کے طور پر اس نے اب تک 36 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید تقریباً 81 ہزار کو زخمی کردیا۔ 10 ہزار سے زیادہلوگ لاپتہ ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتیناور بچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قابضریاست نے ہسپتالوں، سکولوں، مساجد، گرجا گھروں اور تمام سول سہولیات کو تباہ کر دیا،بے گھر ہونے والوں کو ان کی نقل مکانی کے مقامات تک پہنچایا۔ ان کے خیموں کو جلایا،انہیں انسانی زندگی کی تمام ضروریات سے محروم کر دیا، اور بھوک، بے گھر کرنے کے ساتھساتھ ان کی نسل کشی جاری رکھی۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ رفح میں جبالیہ اور غزہ شہر میں قابض درندہ صفت فوج نے قتل عام جاری ہے، جنمیں سے تازہ ترین واقعہ یہ ’اونروا‘ کے ہیڈ کوارٹر کے آس پاس میں خیموں کو جلانے اور ہمارے ہزاروں لوگوں کو امریکی بموں اور نفرتکے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ یہ کھلم کھلا اسرائیلی دہشت گردی اور اس پر عالمیبرادری کی خاموشی برابر کے سنگین جرائم ہیں۔۔
حمدان نے کہا:رفح میں خیمہ بستی میں قتل عام میں شہیدہونے والوں کی تعداد 45 تک پہنچ گئی ہے جنمیں 23 بچے اور خواتین ہیں جب کہ 249 زخمیہوئے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ ہمارے شہریوں اور بے گناہ افراد کے خلاف قابض دشمن کی طرف سے کئے گئے تمامقتل عام ان علاقوں میں ہیں جنہیں دشمن نے خود محفوظ قرار دیا ہے۔ انہیں وہاں جمعکیا گیا اور وہاں پر بم برسا کریہ ثابت کیا کہ دشمن نہتے فلسطینیوں کی نسل کشیکررہا۔ ہے۔