اسرائیلی قابض طیاروںنے جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر پرتشدد اور بے مثال حملے کیے۔ یہ حملےبینالاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے شہر پر جارحیت ختم کرنے کا فیصلہ جاری کیے جانےکے چند لمحوں بعد کیے گے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری کے نتیجے میں مزیددسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔
قابض اسرائیلی فوجنے توپ خانے سے رفح کے مرکز میں کویت کے خصوصی ہسپتال کے آس پاس کے علاقوں پر بھیبمباری کی۔ قابض فوج ہر اس شخص پر گولی چلا رہی ہے جو رفح کے مرکز تک پہنچتا ہےاور ایمبولینس کے عملے کو زخمیوں کو امداد فراہم کرنے سے روک رہا ہے۔
الجزیرہ کے نامہنگار کے مطابق رفح کے مختلف علاقوں خصوصاً شہر کے مرکز پر غیرمسبوق حملے کیے گئےہیں۔ حملوں کا سلسلہ رات بھر جاری رہا۔
میڈیا کا کہنا ہےکہ قابض طیاروں نے رفح میں شابورہ کیمپ کے مرکز میں سڑکوں اور گھروں پر بمباری کی۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر پر پرتشدد چھاپے جاری ہیں۔
بتایا گیا ہے کہرفح شہر میں النجار ہسپتال، خربہ العداس، المدخہ اسٹریٹ اور الجنینا محلے کے اطرافمیں توپ خانے کی شدید گولہ باری کی گئی۔
یہ پیش رفت اسوقت سامنے آئی ہے جب رفح اور جبالیہ میں جھڑپیں جاری ہیں۔ القسام بریگیڈز نے کہا ہےکہ انہوں نے رفح میں صلاح الدین گیٹ کے قریب "ال یاسین 105” شیل کے ساتھمرکاوا ٹینک اور ایک فوجی بلڈوزر کو ٹنڈوم شیل سے نشانہ بنایا۔
القسام نے مزیدکہا کہ اس نے غزہ شہر کے جنوب میں نیٹزارم محور میں قابض فوجیوں کے ایک اجتماع کومارٹر گولوں سے تباہ کر دیا۔
القسام نے آج صبحاعلان کیا کہ اس نے رفح اور جبالیہ میں 5 اسرائیلی ٹینکوں کو "ال یاسین105” گولوں اور "شواز” آلات سے نشانہ بنایا ہے۔