ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے دمشق میں اپنے شامی ہم منصب فیصل مقداد کے ساتھ ایکمشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر بم حملے کیذمہ داری واشنگٹن پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ایرانی قونصل خانےکو نشانہ بنانے کی سزا دی جائے گی اور آنے والے دن اسرائیل کے لیے مشکل ہوں گے”مشکل”ہوگا۔
عبداللہیان نےکہاکہ واشنگٹن نے اسرائیل کو دمشق میں قونصل خانے پر حملہ کرنے کے لیے گرین لائٹ دیہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ قونصل خانے پرحملے کا نشانہ بننے والوں میں نہ صرف سفارتی پاسپورٹ رکھنےوالے ایرانی فوجی مشیر تھے بلکہ شامی شہری بھی تھے۔
ادھر شامی وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیل جنگ کا دائرہ وسیع کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ اسے غزہمیں شکست کا سامنا ہے۔
ایرانی "تسنیم”ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ آج دمشق میں ایرانی سفارت خانے کی نئیقونصلر عمارت کا افتتاح کریں گے۔ گذشتہ پیر کے روز دمشق میں ایرانی قونصل خانے کیعمارت پراسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے رہ نماؤں کے ایکبڑے گروپ کی شہادت کا واقعہ پیش آیا۔ان میں بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی اور انکے معاون بریگیڈیئر جنرل حاجی رحیمی شامل تھے۔
اپنے دورے کےدوران عبداللہیان شامی حکومت کے عہدیداروں سے ملاقات کریں گے تاکہ قونصل خانے کونشانہ بنانے کے اثرات پر تبادلہ خیال کریں۔