شنبه 16/نوامبر/2024

قابض غزہ میں ہر گھنٹے میں اوسطا4 بچوں کوشہید کرتی ہے:رپورٹ

اتوار 7-اپریل-2024

فلسطینی سینٹرل بیوروآف سٹیٹسٹکس کا کہنا ہے کہ "اسرائیلی” قابض فوج سے غزہ کی پٹی میں ہر گھنٹے میں 4 بچے مارے جاتےہیں، جب کہ یونیسیف کا کہنا ہے کہ رفح میں 600000 سے زائد بچے بھوک اور خوف کاشکار ہیں۔

ایجنسی نے ایک بیانمیں مزید کہا کہ گذشتہ اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک33000 شہید ہونے والوں میں 14350 بچے تھے جو کہ شہداء کی کل تعداد کا 44 فیصد ہیں۔

انہوں نے نشاندہیکی کہ غزہ کی پٹی میں اس وقت 43000 سے زائد فلسطینی بچے اپنے والدین میں سے کسی ایکیا دونوں کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔

بیان کے مطابقغزہ پر جارحیت کے نتیجے میں لاپتہ ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی تعداد 70 فیصدہے اور مرکزی ادارہ شماریات نے ان کی تعداد تقریباً 7000 لاپتہ بتائی ہے۔

اقوام متحدہ کےبچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے ترجمان جیمز ایلڈر نے ہفتے کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی کےجنوب میں واقع رفح میں چھ لاکھ سے زیادہ بچے بھوک اور خوف کا شکار ہیں اور انہیںاسرائیل کے حملے کے خطرے کا سامنا ہے۔ شہر، جس میں تقریباً 1.5 ملین بے گھر افرادشامل ہیں۔

ایلڈر نے مزیدکہا کہ دوسرے علاقوں سے بے گھر ہونے والے بچوں اور خاندانوں کو رفح میں وحشیانہحملوں کا نشانہ بنایا گیا، حالانکہ اسرائیل نے انہیں اس علاقے میں جانے کے لیے کہاتھا اور دعویٰ کیا کہ یہ محفوظ رہے گا۔

تنظیم نے X پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے رفح میں زندہ رہنے کی کوششکرنے والے بچوں کے مصائب کے بارے میں ایک ویڈیو کلپ شائع کیا، اور تنظیم کے ترجماننے اس تکلیف کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

یونیسیف نے کہاکہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے بچوں کے خلاف جنگ قرار دیا جانا چاہیےجب کہ ورلڈفوڈ پروگرام نے چند روز قبل خبردار کیا تھا کہ اگر امداد شمالی غزہ کی پٹی میںداخل نہ ہوئی تو ہزاروں بچے مر جائیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی