وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نےاسرائیلی جارحیت اور ظلم و جبر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے غاصبانہ قبضے کو قائم رکھنے کے لئے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے جس پر عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے، پاکستان غاصبانہ اسرائیلی قبضے سے نجات اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
جمعہ کو و زیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے عالمی یوم القدس اور جمعتہ الوداع کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم یوم القدس کے موقع پر اسرائیلی جارحیت اور ظلم و جبر کی مذمت کرتی ہے اور اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتی ہے۔ گذشتہ سات دہائیوں سے اسرائیل فلسطین اور بیت المقدس پر ناجائز اور غیر قانونی طور پر قابض ہے اور اپنی اس جارحیت کو قائم رکھنے کیلئے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کرتا آرہا ہے جس پر عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ حقیقت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ اسرائیلی غاصبانہ قبضہ اور اس کو قائم رکھنے کیلئے فلسطینیوں پراسرائیلی مظالم کی داستان اکتوبر 2023 سے شروع نہیں ہوئی بلکہ گزشتہ سات دہائیوں پر مبنی ہے، مگر گزشتہ برس اکتوبر سے اسرائیل نہتے فلسطینیوں پر ظلم و جبر کے مزید پہاڑ توڑ رہا ہے۔ غزہ میں اب تک 32 ہزار فلسطینی بشمول 17 ہزار بچے شہید اور 70 ہزار لوگ زخمی ہوئے، ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں اور بچوں کے سکولوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا، ان تک امدادی اشیاء کی رسائی کو روکا گیا اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد کے باوجود آج بھی غزہ میں معصوم شہریوں پر اسرائیل کی جانب سے بلا اشتعال بمباری جاری ہے۔ پاکستان عالمی برادری سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف ظلم و جبر روکنے کیلئےاسرائیل پر دباؤ ڈالنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان غاصبانہ اسرائیلی قبضے سے نجات اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ میری پاکستان اور دنیا بھر کے مسلمانوں سے جمعتہ الوداع کے موقع پر گزارش ہے کہ وہ رمضان کی برکتیں سمیٹتے وقت اپنے فلسطینی اور کشمیری بہن بھائیوں کو دعاؤں میں یاد رکھیں اور رب کے حضور ان کی مشکلات کی آسانی کے لئے دعا کریں۔
میری اپنی قوم سے یہ بھی اپیل ہے کہ وہ جمعتہ الوداع کے بابرکت دن کے وسیلے سے اپنی عبادات اور دعاؤں میں پاکستان کی امن و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کیلئے بھی دعا کریں، اللہ رب العزت نے 27 رمضان المبارک کو ہمیں یہ علیحدہ وطن بڑی قربانیوں کے بعد عطا کیا تھا، میری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ اس جمعتہ المبارک کے طفیل پاکستان کی معاشی مشکلات کا خاتمہ کرے اور ہمیں اس کی تعمیر و ترقی کیلئے دن رات محنت کرنے کا عزم، حوصلہ اور ہمت عطا کرے۔