جمعه 15/نوامبر/2024

گوتریس کا غزہ میں جنگ بندی،امدادی کارکنوں کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

جمعہ 5-اپریل-2024

اقوام متحدہ کےسکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے زور دیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی قابضفوج  کی جارحیت نے غیرمسبوق  تباہی مچائی ہے۔انہوں نے غزہ میں اہداف کینشاندہی کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کی اطلاعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیاہے۔

گوتریس نے ایک پریسکانفرنس میں کہا کہ "غزہ کی جنگ شہریوں، صحت کے کارکنوں اور اقوام متحدہ کےملازمین کے لیے تباہ کن ہے”۔ اسرائیلی فوجی مہم غزہ میں فلسطینیوں کی مسلسلہلاکتوں اور تباہی کا سبب بن رہی ہے”۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "196 امدادی کارکن مارے گئے اور ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کیوں؟”

انہوں نے نشاندہیکی کہ "اسرائیلی فوجی مہم نے 6 ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں غیر معمولی تباہیمچائی ہے۔”

گوتریس نے مزیدکہا کہ "اسرائیلی فوجی طریقہ کار میں ناکامیوں کی مرمت کے لیے آزاد تحقیقاتاور ٹھوس، قابل پیمائش تبدیلیوں کی ضرورت ہے”۔ انہوں نے قابض فوج نے غزہ کیپٹی میں "گلوبل سینٹرل کچن” تنظیم سے وابستہ امدادی ٹیم کو تین میزائلوںسے نشانہ بنانے کے بعد سات غیر ملکی کارکنوں کو ہلاک کرنےکی شدید مذمت کی۔

 

انہوں نے”غزہ میں اہداف کی شناخت کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کی اطلاعات” پرتشویش کا اظہار کیا۔

+972 ویب سائٹ کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں اشارہ کیا گیاہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے غزہ کے ہزاروںباشندوں کو بمباری اور قتل کی کارروائیوں میں مشتبہ افراد کے طور پر شناخت کیا۔

ویب سائٹ نےوضاحت کی کہ جنگ کے ابتدائی مراحل کے دوران، قابض فوج نے افسران کو اپنی تیار کردہہلاکتوں کی فہرستوں کو اپنانے کی مکمل منظوری دی۔

مسلسل 181 ویں دنقابض غزہ کی پٹی کے لوگوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کے ایک حصے کے طور پر قتل عامجاری رکھے ہوئے ہے، آباد گھروں، طبی عملے اور صحافتی ٹیموں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی پر جاری جارحیت سے شہید ہونے والوں کیتعداد بڑھ کر 33000 سے زیادہ ہو گئی ہے اور 75000 سے زیادہ زخمی ہیں۔ ہزاروںشہری لاپتا اور سڑکوں پر یا ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی