اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ذریعے چلائی جانے والی سیاسیچالبازی پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے جنگی مجرم اور برائی کا سرغنہ قرار دیا۔حماسنے کہا کہ نیتن یاھو سیاسی مقاصد کے لیے مذہب کو استعمال کررہا ہے۔
حماس نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر شائع ہونے والے ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ نیتن یاہو اپنےمجرمانہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے مذہبی گفتگو کا استعمال کر رہا ہے اور غزہ کیپٹی میں ہمارے معصوم شہریوں کے خلاف جاری تباہی کی جنگ کو بڑھا رہے ہیں۔
حماس نے نیتن یاہوکی جانب سے حماس کی قیادت کو کو نشانہ بنانے کی دھمکیوں اور رفح میں اپنے بڑے جرمکو انجام دینے کے ارادے کو تمام بین الاقوامی اپیلوں اور پوزیشنوں کے لیے ایک کھلا چیلنج قرار دیا جسمیں متنبہ کیا گیا تھا کہ رفح میں فوجی آپریشن، جو بے گھر لوگوں سے بھرا ہوا ہےتباہی کا باعث بنے گا۔
حماس نے اس باتپر زور دیا کہ نیتن یاہو کی سربراہی میں صہیونی حکومت اور اس کے ساتھ آباد انتہاپسندوں کے جرائم مذہبی بکواس اور خرافات سے متاثر ہیں۔
بیان میں زوردیا کہ بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو قتلکرنا، شہریوں کو بھوکا مارنا، عمارتوں کو جلانا اور تباہ کرنا ایسے جرائم ہیں جن کیجدید تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جرائم قابض ریاست کوبرائی اور جرم کی علامت کے طور پر برقرار رکھیں گے جو تمام عمر میں انسانیت سےپہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔