پیر کی شام اسرائیلی قابض فوج نےمسلسل دوسرے روز بھی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر نمازیوں کو طاقت کے ذریعے بے دخلکیا۔ دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج اور پولیس کی طرف سے غنڈہ گردی اور پر تشددہتھکنڈوں کے استعمال کے باوجود ہزاروں فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں عشاء اورتراویح کی با جماعت نماز ادا کی۔
یروشلم کے ذرائعنے اطلاع دی ہے کہ درجنوں قابض فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں سے لیس ہوکر مسجد اقصیٰپر حملہ کر کے نمازیوں کو القبلی کے نماز گاہ سے باہر نکال دیا۔
گذشتہ سوموار کوقابض فوج نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور نمازیوں کو زبردستی وہاں سے نکال دیاتھا۔
یہ بات عینی شاہدینکی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے کہ قابض انٹیلی جنس نے اتوار کے روز الاقصیٰ میںاعتکاف کرنے والوں کو فون کے ذریعے انتباہی پیغامات بھیجے اور انہیں وہاں سے نکلجانے کا کہا۔
پیرکی شام 35 ہزار افراد نےرمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی تیرہویں شب کو مسجد الاقصیٰ میں عشاء اور تراویحکی نمازیں ادا کیں۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ مسجد الاقصی کے خلاف اسرائیلیغاصبانہ جارحیت فلسطینیوں کے خلاف غاصبانہ جرائم کے سلسلے میں ایک جرم اور سرخ لکیروںاور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ عبادت کی آزادی پر حملہ ہے اور قابض دشمن مسجد اقصیٰ خلاف مسلسل جارحیت کا ذمہ دارہے۔