جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں نصف ملین سے زائد افراد تباہ کن بھوک کا شکار: ورلڈ فوڈ

پیر 11-مارچ-2024

 

ورلڈ فوڈ پروگرامنے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ میں رمضان کا مقدس مہینہ شروع ہو رہا ہے جب کہ خطے کوتنازعات، معاشی چیلنجز اور موسمیاتی تبدیلیوں کے پس منظر میں بھوک کے غیر مسبوقبحران کا سامنا ہے۔

 

ورلڈ فوڈ پروگرامکے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور مشرقی یورپ کے لیے ریجنل ڈائریکٹر کورین فلیشر نےایک بیان میں کہا کہ "ہم رمضان کے مہینے میں داخل ہو رہے ہیں جب کہ یہ خطہغزہ کی پٹی میں اپنی جدید تاریخ میں خوراک کے بدترین بحران کا سامنا کر رہا ہے”۔

 

انہوں نے کہا کہاسی وقت خطے کے دیگر ممالک میں طویل تنازعات اور معاشی بحرانوں نے رمضان کے مقدسمہینے میں روزے کی بنیادی رسم کو لاکھوں لوگوں کے لیے روزمرہ کی ایک تلخ حقیقت میںبدل دیا ہے۔

 

اقوام متحدہ کےاہلکار نے کہا کہ خطے میں 40 ملین سے زیادہ لوگ شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں

 

فلیشر نے وضاحت کیکہ غزہ کے بحران کے چھ ماہ بعد محصور پٹی کی پوری آبادی کو اب خوراک کی امداد کیاشد ضرورت ہے، جہاں نصف ملین سے زائد افراد کو بھوک کی تباہ کن سطح (IPC فیز 5) کا سامنا ہے جہاں قحط کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

 

جنگ اور اسرائیلیپابندیوں کے نتیجے میں غزہ کے باشندے بالخصوص غزہ اور شمالی گورنری قحط کے دہانےپر ہیں، خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کی فراہمی کی شدید قلت کی وجہ سے پٹی سے بیسلاکھ فلسطینی متاثر ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی