چهارشنبه 30/آوریل/2025

یروشلم میں فوج اور یہودی آبادکاروں کی 1032 خلاف ورزیاں

اتوار 4-فروری-2024

 یورپین فار یروشلم فاونڈیشن نے مقبوضہ یروشلم میں اسرائیلی جبر اور یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر حملوں ، فلسطینیوں کی ہلاکتوں، ان کے گھروں اور جائیدادوں کی مسماریوں کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پچھلے ماہ 1032 ایسے واقعات پیش آئے جنہیں بین الاقوامی قوانین کی خلاورزیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج اور اس کے زیر سرپرستی یہودی آباد کاروں نے پوری دیدہ دلیری اور بے رحمی کے ساتھ فلسطینیں کے خلاف یہ کارروائیاں جاری رکھی ہیں۔

 جمعرات کے روز جاری کردہ اس ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ‘ 1032 جبری اور پر تشدد واقعات میں 44 فیصد سے زائد واقعات اندھا دھند اور پرتشدد کارروائیاں کیں اور چھاپے مارے ہیں۔  20 فیصد سے زائد واقعات  فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور جائیدادوں پر قبضے یا گرانے کے حوالے سے ریکاڈ کیے گئے۔ بلا شبہ یہ واقعات بھی اسرائیلی فوج اور سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں پیش آئے ہیں۔

جبکہ تقریباً 14 فیصد واقعات فلسطینیوں کی گرفتاریوں کے پیش آئے ہیں۔ اس کے علاوہ 35 ایسے واقعات ہوئے جو مقبوضہ یروشلم میں فلسطینیوں پر  اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے بھی  پیش آئے۔ فائرنگ کے ان واقعات میں تین فلسطینی شہری ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے۔ جبکہ درجنوں فلسطینی شہری اس دوران آنسو گیس کے استعمال کی وجہ سے دم گھٹنے کے باعث بری حالت کو پہنچ گئے۔ اسی دوران 27 فلسطینیوں کو زدو کوب کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

یورپین فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق 460 چھاپے یروشلم میں مارے گئے اور 141 فلسطیننیوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں 13 فلسطینی بچے اور 4 خواتین بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازین 11 فلسطینی شہریوں کو گھروں میں نطر بند کیا گیا ور 15 فلسطینی شہریوں کو سیکیورٹی فورسز نے تفتیش کے نام پر ڈرانے دھمکانے کے لیے طلب کیا۔

فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار اور تباہ کرنا مغربی کنارے میں اسرائیل کی دیرینی حکمات عملی رہی ہے۔ ماہ جنوری کے دوران اس سلسلے میں 20 کارروائیاں کی گئیں اور 14 گھر بلڈوزروں سے مسمار کر دیے گئے۔  جبکہ 6 فلسطینی خاندانوں کو اس ایک ماہ کے دوران مجوبور کیا گیا کہ وہ اپنے گھر اپنے ہاتھوں سے گرائیں وگرنہ انہیں مزید مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ علاوہ ازیں مزید 210 گھروں کو مسمار کرنے کے لیے فلسطینیوں کو نوٹس دیے گئے۔

یورپین فاوڈیشن کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی جائدادیں گرانے اور قبضہ کرنے کی عادی اسرائیلی فوج نے اقوام متڈہ کے ذیلی ادارے ‘ اونروا’ کی ملکیتی جگہ کو بھی خا؛ی کرانی کو کوششیں کی گئیں۔ ‘اونروا’ کی یہ جگہ کفرعقبہ کے علاقے میں ہے۔

ایک اور سنگین واقعات کا رپورٹ میں ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی ملکیتی جگہہوں کو کس طرح ان سے جبراً خالی کرانے کے لی اقدامات اس طرح بھی کیے جاتے ہیں۔ یہ واقعات  العیساویہ ، عناتہ اور راس شہدا کے ہزارروں رہائشی افراد کے گھروں سے جڑے ایک سو نو دونم اراضی کو کچرے کا ڈھیروں کی جگہ بنا دیا گیا ہے۔  اسی علاقے مییں

کوڑا کاری کے علاوہ یہودی آباد کاری کا بھی منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے۔  اس کے ساتھ ہی ساتھ بعض دیگر رہائیشی آبادیوں کی جگہ قبضے میں لے کر 550 ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کرنے کے پراسس کے طور پر ٹینڈر شائع کر دیے گئے ہیں۔  

اس رپورٹ میں مسجد اقصیٰ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 22 دنوں کے دوران 3405 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں آزادانہ دراندازی کی گئی۔ انہیں پوری طرح سیکیورٹی فورسز کی طرف سے تحفط بھی حاصل رہا۔ ان یہودی آباد کاروں کے ساتھ غیردوسرے ملکوں سے آئے یہودی بھی سیاحوں کے طور پر انہی سرگرمیوں میں مصروف رہے۔

واضح رہے یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں پر حملوں کو بھی جاری رکھا۔ اسی طرح یروشلم میں 47 چیک پوائنٹس بھی فلسطینی شہریوں کے لیے خوف و ہراس کا سلسلہ جاری رکھا۔ یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں پر حملوں کے علاوہ ایک مسجد پر بھی حملہ کیا ہے۔  

مختصر لنک:

کاپی