جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 100 دن:دنیا بھر میں سیز فائرکے لیے مظاہرے

پیر 15-جنوری-2024

 

غزہ پر اسرائیلیجارحیت کے 100 دن مکمل ہونے پر ہفتے کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی اوربرطانوی دارالحکومت لندن سمیت دنیا کے 45ممالک میں لاکھوں افراد نے اسرائیلی حملوں کے خلاف مظاہرے کیے۔

 

ان مظاہرین نےاسرائیل کے لیے امریکا اور برطانیہ کی حمایت کے خلاف ’گلوبل ڈے آف ایکشن‘ پر فوریفائر بندی کا مطالبہ کیا۔

 

خبررساں اداروںکے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 23 ہزار 843 فلسطینیوں کی جانیں جا چکیہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

 

غزہ پر اسرائیلیجارحیت کے 100 مکمل ہونے پر واشنگٹن میں نوجوانوں کی اکثریت والے مظاہرے کے شرکانے فلسطینی جھنڈے لہرائے جبکہ بہت سے لوگوں نے روایتی فلسطینی سکارف کوفیہ پہناہوا تھا۔

 

مظاہرے میں شریکافراد نے ’فلسطین کو آزاد کرو‘ اور ’غزہ پر جارحیت ختم کرو‘ کے نعروں والے پوسٹراور بینرز اٹھائے ہوئے تھے اور ’ابھی سیزفائر کرو‘ کے نعرے لگائے۔

 

وائٹ ہاؤس سے چندبلاکس کے فاصلے پر ایک سٹیج پر متعدد فلسطینی نژاد امریکیوں نے غزہ میں جان سےجانے والے یا زخمی ہونے والے دوستوں اور رشتہ داروں کی جذباتی کہانیاں سنائیں۔

 

انہوں نے امریکیصدر جو بائیڈن پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی فوجی اور مالی مدد بند کر دیں۔

 

ایک مقرر نے کہاکہ اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو پر دباؤ ڈال کر ’صدربائیڈن اس پاگل پنکو باآسانی روک سکتے ہیں۔‘

 

سات اکتوبر کےبعد سے فلسطینیوں کی حمایت میں لندن میں یہ ساتواں مظاہرہ تھا۔

 

ہفتے کو تقریباً1700 پولیس اہلکار لندن میں ہونے والے مظاہروں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیوٹیپر تعینات تھے۔

 

اپنے اہل خانہ کےساتھ مارچ میں شریک 27 سالہ ہیلتھ سروس ورکر ملیحہ احمد نے خبر رساں ادارے اے ایفپی کو بتایا کہ ’ہم فلسطین کے عوام کو یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیںاور اپنی حکومت کے خلاف بول بھی رہے ہیں۔‘

 

انہوں نے کہا کہ’یہ اسرائیل کو جارحیت جاری رکھنے میں بہت بڑا کردار ادا کر رہے ہیں اور یہ ناقابلقبول ہے۔‘

 

برطانوی تنظیمیاتحاد کی جانب سے بلائے گئے دی ڈے آف ایکشن، کے دن 45 ممالک میں مظاہرے ہوئے۔

 

 

مختصر لنک:

کاپی