اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے غزہ کے نوجوان اور بزرگ سمیت بچوں کے ساتھ تضحیک آمیز رویے کی ایک اور فوٹیج منظر عام پر آ گئی ہے۔
یہ ویڈیو مبینہ طور پر اسرائیلی فوٹو جرنلسٹ کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ غزہ کے ایک اسٹیڈیم میں درجنوں فلسطینیوں کو برہنہ کرکے اسرائیلی فوجی انہیں قطار میں کھڑا کرنے کی ہدایات دے رہے ہیں۔
صور احتجاز جنود الاحتلال مدنيين فلسطينيين في ملعب اليرموك بمدينة #غزة بينهم نساء وأطفال والتنكيل بهم وإجبارهم على خلع ملابسهم وتكبيل أياديهم#حرب_غزة #الأخبار pic.twitter.com/c3C3UD5t7K
قناة الجزيرة (@AJArabic) December 26 2023
درجنوں فلسطینیوں میں نوجوان اور بزرگ سمیت بچے بھی شامل ہیں جن کے ہاتھ کمر کے پیچھے باندھ دیے گئے ہیں۔
رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے کھلے میدان میں جانے سے قبل فلسطینی نوجوان، بزرگ اور بچوں کو مبینہ طور پر بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔
ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی اپنی بندوقیں حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جنہیں مخصوص علاقوں میں بیٹھنے سے پہلے اپنے ہاتھ ہوا میں بلند کیے میدان میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
https://twitter.com/i/status/1739727133595840544
رپورٹ کے مطابق یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے 20 دسمبر کو کہا تھا کہ اسرائیلی فوج عام شہریوں کے گھر چھاپے ماررہی ہے جس کے بعد انہیں حراست میں لے کر ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ویڈیو شئیر کی گئی ہیں جس میں انہیں غزہ کے خالی میدانوں میں کھیلتے، گنگناتے اور رقص کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔