جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ: العودہ ہسپتال فوجی چھاؤنی میں تبدیل، سیکڑوں افراد کا جبری اغواء

بدھ 20-دسمبر-2023

 

اڑھائی ماہ پیشترغزہ میں اسرائیلی فوج اور مسلح فلسطینی دھڑوں کے درمیان چھڑنے والی خوفناک جنگ آجمنگل کو بھی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں ہر طرف بمباریکررہی ہے جس میں مزید دسیوں افراد شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔

 

تازہ ترین پیشرفت میں غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے منگل کے روز بتایا کہ اسرائیلیفورسز نے شمالی غزہ کی پٹی میں العودہ ہسپتال کے اندر سے 240 افراد کو حراست میں لیا،جن میں طبی عملے کے افراد، مریض اور بے گھر افراد شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلیفورسز نے ہسپتال کو فوجی بیرک میں تبدیل کر دیا اور ہسپتال کے ڈائریکٹر سمیت چھ طبیاہلکاروں کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

 

اشرف القدرہ نےبتایا کہ ہسپتال سےحراست میں لیے گئے افراد میں طبی عملے کے 80 افراد، 40 مریض اور120 بے گھر افراد شامل ہیں۔ قابض فوج نے انہیں پانی، خوراک یا دوا کے بغیر حراست میںلیا گیا ہے۔

 

فلسطینی میڈیا نےآج اطلاع دی تھی کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں مشرقی رفح میں کئی گھروں پر اسرائیلیبمباری سے مرنے والوں کی تعداد کم از کم 29 ہو گئی ہے۔ فلسطین ٹی وی نے اپنے ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر مزید کہا کہ مرنے والوں میں ایک صحافی بھی شامل ہے۔

 

فلسطینی ٹی وی نےبتایا کہ جبالیہ کیمپ کے ایک رہائشی چوک پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد مارےگئے۔ اسی دوران وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ جبالیہ میڈیکل سنٹر سےملحقہ مقامات کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے دو صحافی زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایاکہ جبالیہ پر فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید اور 40 زخمی ہوئے۔

 

درایں اثناءاسرائیلی فوج نے ایک بیان میں شمالی غزہ میں دو فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے رپورٹ کیا کہ فوج نے غزہ کی پٹی میں جاری لڑائیوں میںاپنے 7 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے، جس سے غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائیوںکے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد 129 ہو گئی ہے۔

 

عالمی ادارہ صحتکے ایک اہلکار نے بتایا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے ایک ہسپتال جس پر اسرائیلی فورسزنے حملہ کیا تھا کو غیر فعال کردیا گیا ہے۔ اس میں زخمی، بیمار اور عام شہری موجودہیں جن کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

 

غزہ میں حکام نےبتایا کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فورسز نے کمال عدوان ہسپتال کے احاطے کو تباہ کرنےکے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا، جس سے بے گھر افراد کو وہاں سے زبردستی نکال دیا گیا۔اسرائیل نے کہا ہے کہ ہسپتال حماس کے جنگجو استعمال کر رہے تھے۔

 

مختصر لنک:

کاپی