اردن کی حکومت نےاعلان کیا کہ اس کے فوجی طیارے نے کل نصف شب کے بعد غزہ کی پٹی میں اردن کے فیلڈہسپتال میں فوری طبی امداد بھیجی ہے۔
اردنی شاہعبداللہ دوم نے کہا کہ اردنی فضائیہ غزہ کی پٹی میں اردنی فیلڈ ہسپتال کو فوری طبیامداد پہنچانے میں کامیاب رہی۔
انہوں نے "ایکس”پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک بلاگ پوسٹ میں مزید کہا کہ یہ قدم ان زخمیوں اور مریضوںکے لیے ان کے ملک کے فرض کی عکاسی کرتا ہے جو غزہ کی جنگ کے نتیجے میں مصائب کاشکار ہیں۔ اردن ان سب فلسطینی کی سب سے قریبی حمایت اور مدد جاری رکھے گا۔
اردن کی سرکاریخبر رساں ایجنسی نے اردن کی مسلح افواج کی جنرل کمان کے ایک فوجی ذرائع کے حوالےسے بتایا ہے کہ رائل ایئر فورس کے ایک طیارےنے پیراشوٹ کے ساتھ فوری طبی امداد غزہ میں اردن کے فیلڈ ہسپتال میں اس وقت گرائیجب اس کی رسد ختم ہونے والی تھی۔
ذرائع نے وضاحت کیکہ اردن کا فیلڈ ہسپتال غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے کامجاری رکھے گا باوجود اس کے کہ اسے سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
غزہ میں اردنی فیلڈہسپتال جو 2009 میں قائم کیا گیا تھا اور اردنی فوج سے وابستہ ہے۔ اس میں روزانہ1000 سے 1200 کے درمیان مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
اردن کا یہ اعلانایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پٹی میں وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے کل35 میں سے 16 ہسپتالوں میں بمباری کی وجہ سے یا ان کے جنریٹروں کو چلانے کے لیے ایندھنکی کمی کی وجہ سے سروس بند ہے۔