اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نےغزہ کی پٹی میں خان یونس کے مشرق میں حملہآور قابض صہیونی فوج پر گھات لگا کر حملہ کیا اور اس کے دو ٹینک تباہ کر دیے۔
یہ پیش رفت ایک ایسےوقت میں سامنے آئی ہے جب القسام بریگیڈز قابض افواج کا مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیںاور غزہ شہر اور اس کے شمال میں ایک سے زیادہ محور میں داخل ہونے والی قابض فوج کے خلاف بہادری سے لڑ رہے ہیں۔
قابض فوج نے انجھڑپوں میں 30 اہلکاروں اور فوجیوں کی ہلاکت اور 260 سے زائد کے زخمی ہونے کااعتراف کیا ہے جب کہ القسام بریگیڈز نے گزشتہ رات 24 گھنٹوں کے اندر 24 گاڑیوں اورٹینکوں کو تباہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اتوار کی صبحالقسام بریگیڈز نے خان یونس کے مشرق میں الفرحین کے علاقے میں گھسنے والی دو صہیونیگاڑیوں کو "الیاسین 105” راکٹوں سے تباہ کرنے کا اعلان کیا۔
بریگیڈ نے کہا انکے مجاہدین نے خان یونس کے مشرق میں گھسنے والی فورسز کو الیاسین 105 گولوں، بھاریاسنائپر ہتھیاروں، درمیانے درجے کے ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے نشانہ کر دوٹینکوں کو تباہ کردیا۔
القسام بریگیڈزمسلسل 30ویں دن بھی غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں میں گھسنے والی صہیونی افواج کامقابلہ کرنے کے سلسلے میں بہادری کے مظاہروں میں مصروف ہیں۔
طوفان جنگ الاقصیٰکے آغاز کے بعد سے القسام مجاہدین دشمن کی متعدد بستیوں اور ٹھکانوں پر حملہ کرنےمیں کامیاب رہے اور اس کے متعدد فوجیوں کو ہلاک اور گرفتار کر لیا۔ ہلاکتوں کیتعداد 2000 تک پہنچ گئی اور 6000 سے زیادہ صیہونی زخمی ہوئے جن میں سینکڑوں کیحالت انتہائی خطرے میں ہے۔