اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے رہ نما اسماعیل ھنیہ نے جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ہونے والے’غزہ مارچ‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطین اور غزہ کے عوام کی جانب سےپاکستانی عوام کو سلام پیش کرتے ہیں۔
آپ کا یہ عظیم الشان مارچ ایک جانب امریکا کے لیےپیغام ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ کے عوام کے قتل عام کے لیے حمایت کا اعلان کیااور غزہ کے بچوں، خواتین اور بوڑھوں کے عام کے لیے ہر قسم کا اسلحہ اسرائیل کوفراہم کیا۔
دوسری جانب یہاسرائیل کی ناجائز غاصب حکومت کے لئے پیغام ہے کہ فلسطین مسلمانوں کی سرزمین ہےاور ہم اس کی ایک انچ سے بھی دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ تیسری جانب غزہکے لئے بالخصوص اور تمام فلسطینیوں کے لیے بالعموم یہ پیغام ہے کہ آپ اس معرکے میںاکیلے نہیں بلکہ امت مسلمہ تمہاری پشت پر کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہحماس کے مجاہدین اور فلسطین کے عوام نے طوفان الاقصیٰ کے نام سے دشمن کے مقابل ایکطوفان برپا کردیا ہے جس نے دشمن کے تمام عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے جو وہ مسجداقصی کو منہدم کرنے اور مسجد اقصی پرقبضہ کر نے کیے کر رہے تھے، اور جو یہ سمجھتےتھے کہ غزہ کے عوام کو دائمی محاصرے میں اور فلسطینی عوام کو دائمی غلامی میں رکھیںگے اور جنہوں نے ہزاروں فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے اسرائیلی جیلوں میں قید کررکھا ہے۔ اسرائیل کی ناجائز ریاست کو مسلمان ممالک سے تسلیم کروانے کی سازشیں دمتوڑ گئی ہیں۔
گزشتہ روز اقواممتحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی اسرائیل اور امریکا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جب120 ممالک نے غزہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ پاکستانی عوام نے اور بالخصوصجماعت اسلامی نے ہمیشہ القدس اور فلسطین کے بارے میں کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیںکیا اور ہمیشہ دوٹوک موقف کا اظہار کیا ہے۔
’’میں آپ کے اس عظیم الشان مظاہرے کے توسط سے پوری پاکستانی قوم کو سلام پیش کرتا ہوں اور فلسطینیعوام کی جانب سے احترام پیش کرتا ہوں۔‘‘ انہوں نے اقوام متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب منیر اکرم کے بیان پر خراج تحسین اور پاکستان کاشکریہ ادا کیا۔