جمعه 15/نوامبر/2024

’حماس کے پاس اسرائیل پرحملے کی مکمل انٹیلی جنس معلومات تھیں‘

ہفتہ 21-اکتوبر-2023

 

عبرانی اخبار ’یدیعوتاحرونوت‘ نے اعتراف کیا ہے کہ "حماس نےجب 7 اکتوبر کواسرائیل پر حملہ کیا تواس کے پاس اسرائیلی فوج کے خفیہ ٹھکانوں کے بارے میں درست انٹیلی جنس معلومات تھیں۔”

 

اخبار نے آج جمعہکو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ "ناکامیوں کا وہ سلسلہ جس کاسمجھنا ناممکن ہے جس کی وجہ سے 7 اکتوبر کو حیرت انگیز پیش رفت ہوئی یارکون بیس، یونٹ 8200 (نیشنلالرٹ یونٹ) کو مفلوج کر دیا گیا تھا۔ خفیہگفتگو کو چھپانے کی اسرائیلی صلاحیت کو تباہ کردیا گیا۔

 

رپورٹ میں نشاندہیکی کہ "یارکون بیس، اپنی صلاحیتوں کے باوجود، حماس کے غزہ کی پٹی اور جنوبیاسرائیل (مقبوضہ فلسطین) میں بستیوں پر بڑے اور اچانک حملے کرنے کے منصوبے کا پتہلگانے میں ناکام رہا اور اس کے جنگجو اس خفیہ اڈے میں داخل ہوئے، وہاں سے ملنےوالوں کو مار ڈالا اور ان سے بہت حساس انٹیلی جنس مواد اور سامان لے لیا”۔

 

قابض فوج کی سدرنکمان کے ایک سابق کمانڈر نے اخبار کو بتایا کہ ’’اُن کے اغوا اور قتل کے لیے دیوارکو عبور کرنے اور زیر زمین یا اوپر سے داخل ہونے کا پلان تیار کیا گیا تھا۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "لیکن میں تصدیق کرتا ہوں کہ کسی نے بھی اس حملے سے ملتا جلتا کچھ نہیںسوچا”۔

 

غیر متوقع تفصیلات

 

اخبار نے وضاحت کیجنگجو اس جگہ کے کئی فوجی اڈوں کے درمیان اس اڈے کے مقام کو بخوبی جانتے تھے۔ وہ ایکجنگل سے گزر کر سیدھے یارکون گیٹ تک پہنچے، جہاں کوئی موجود نہیں تھا۔ انہوں نے اسے اڑا دیا اور اس میں داخل ہو گئے۔فوجیوں پر شدید گولیاں چلائیں۔”

 

انہوں نے مزیدکہا کہ حماس کی ایلیٹ فورسز کے ایک اور ڈویژن کے اہلکار جانتے تھے کہ اسرائیلی غزہملٹری ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر میں ایک بریگیڈ کے کمانڈر کے دفتر تک کیسے پہنچنا ہے۔انہوںنے اس کے دروازے پر اس طرح سے فائرنگ کی جس سے اندازہ ہوتا تھا کہ کمرے کی ساختاور افسر کہاں بیٹھا تھا۔ جب وہ اندر داخل ہوئے تو وہ جانتے تھے کہ کہاں گولی مارنیہے۔ ایک طرف کا دروازہ افسر کے بیڈروم کی طرف جاتا ہے جو وہاں نہیں تھا۔

 

یہ دعویٰ کیا گیاتھا کہ اسرائیلی فورسز کو میفلسیم نامی قصبے کے قریب سے ایلیٹ فورسز کے لیے ایکپمفلٹ ملا ہے، جس میں انتہائی خفیہ عنوان ہے، جس میں حملے کے منصوبے کی بہت تفصیلیوضاحت کی گئی ہے۔

 

اس نے نشاندہی کیکہ "کتابچے میں جنگجوؤں کے لیے ‘مفلسیم’ میں حملہ کرنے کے لیے قطعی تفصیلاتاور ہدایات دی گئی تھیں، ساتھ ہی ساتھ اسرائیلی افواج کے اس مقام پر پہنچنے پر انکے خلاف دفاع بھی کیا گیا تھا۔ کتابچے میں اسرائیلی فوج کی تعیناتی کی شکل بھیشامل تھی۔

 

انٹیلی جنس کا اندھا پن اور پیپر ٹاور کا گرنا

 

اخبار نے نشاندہیکی کہ "حماس کا اچانک حملہ اسرائیل کی ناکامیوں کے ایک طویل سلسلے کا نتیجہتھا، جس میں سب سے اہم انٹیلی جنس کا نابینا پن، سمجھوتہ شدہ دفاعی نظام اور تکبرتھا جس نے پوری ریاست کو خطرے میں ڈال دیا۔ فوجی، انٹیلی جنس اور تکنیکی برتری کےاحساس کا اسرائیلی نشہ، اور دشمن کے ارادوں کا بنیادی طور پر غلط تجزیہ اس بڑےحملے کو روکنے میں ناکامی کا باعث بنا۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ ’’اسرائیل کی کچھ ناکامیاں اب بھی موجود ہیں۔‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ”حماس کے خلاف دفاع کا تصور اسرائیل کے غزہ کی پٹی سے انخلاء کے بعد تینستونوں پر مبنی تھا۔ آئرن ڈوم، انٹیلی جنس کی برتری، اور سرحدی لائن کو مضبوطبنانا، جس میں تکنیکی نگرانی کے ذرائع شامل ہیں۔

 

حماس کے عسکریونگ القسام بریگیڈز نے ہفتہ (7 اکتوبر) کو صبح سویرے طوفان الاقصیٰ جنگ شروع کی،غزہ کی پٹی میں بستیوں اور فوجی مقامات پر مجاہدین کے چھاپوں کے ایک سلسلے کے ساتھکئی اسرائیلی فوجی ہلاک اور دسیوں کو گرفتار کرکے غزہ منتقل کردیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی