غرب اردن کےشمالی شہر نابلس میں فلسطینی اتھارٹی کی الجنید جیل میں سیاسی قیدیوں کے ایک گروپنے مسلسل پانچویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئی ہے۔
بھوک ہڑتال کرنےوالے قیدیوں میں عبادہ محمد رواجبہ، اقصیٰ شریم، مناضل سعادہ، احمد معلا، محمود معالی،معد کنعان اور ساھر مسعود شامل ہیں۔
ہڑتال کا یہ قدمعدالت سے رہائی کے فیصلے حاصل کرنے کے باوجود اتھارٹی کی انٹیلی جنس سروسز کی جانبسے ان کی غیر قانونی حراست کے خلاف احتجاج میں آیا۔
جنین کے قصبے جعبہسے تعلق رکھنے والے پروفیسر معاد کنعان کے اہل خانہ نے حکام کو ان کی زندگی کا ذمہدار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ انہیں 31ویں دن سے حراست میں لیا گیا ہے۔
مغربی کنارے کےحکام نے تقریباً 50 شہریوں کو ان کی قومی اور سیاسی رائے اور سرگرمیوں کے پس منظرمیں گرفتار کیا ہے۔
زیر حراست افرادمیں قابض جیلوں سے آزاد ہونے والے درجنوں قیدی اور مظلوم مزاحمتی جنگجو بھی شامل ہیں۔
اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام سیاسی قیدیوں اور یونیورسٹی کےطلباء کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
حکام نے تمامگروہی، انسانی حقوق اور نظربندوں کی رہائی کی عوامی اپیلوں کو نظر انداز کر دیا۔