ہارورڈ یونیورسٹیکے درجنوں طلباء نے صیہونی قابض ریاست کےجرائم کو مسترد کرنے اور فلسطینی عوام کےساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے میں شرکت کی۔
یہ مظاہرہ اسسالانہ استقبالیہ کے دوران ہوا جو یونیورسٹی اپنے نئے طلباء کے لیے منعقد کرتی ہے۔اس کا اہتمام میساچوسٹس کی یونیورسٹی میں فلسطینی یکجہتی کمیٹی نے کیا تھا۔
مظاہرے کے دورانشرکاء نے اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف نعرے لگائے اور یونیورسٹی سے صہیونی قابضریاست سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں سے اپنی سرمایہ کاری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
شرکاء نے اسرائیلکی یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے تعلیمی بائیکاٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئےنسل پرستی کے نظام کی حمایت نہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اس سے قبل ہارورڈیونیورسٹی میں فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والے طلباء کے ایک گروپ نے صہیونی قابضریاست جرائم کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مظاہرے کا اہتمام کیا۔
احتجاجی طلبہگروپ نےجس کا نام "ہارورڈ فلسطین پر قابض ریاست کے جرائم میں اس کے ساتھ نہیں” میں یونیورسٹی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کسی بھی ایسی کمپنی کا بائیکاٹ کرےجو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آباد کاری کو جاری رکھنے میں تعاون کرتی ہے یا اس میںسہولت فراہم کرتی ہے۔