غاصب صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اردن کی سرحد کے ساتھ نئی حفاظتی باڑ تعمیر کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
نیتن یاہو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہم اپنی مشرقی (فلسطینی) سرحد (اردن) پر باڑ لگائیں گے اور وہاں سے بھی دراندازی کی روک تھام یقینی بنائیں گے۔
نیتن یاہو مصر کی سرحد پر اسی طرح کی حفاظتی باڑ کی تعمیر کا ذکر کر رہے تھے، جس سے افریقی ممالک سے آنے والے تقریباً دس لاکھ افراد کی دراندازی کو روکا گیا، جن پر انھوں نے اپنے دعوے کے مطابق اسرائیل کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا تھا۔
نیتن یاہو نے کل صبح کہا کہ وہ اریٹیریا کے ان لوگوں کے خلاف سخت اقدامات کریں گے جنہوں نے جلوس میں حصہ لیا اور جنوبی تل ابیب میں نقصان پہنچایا۔
پرسوں تل ابیب میں اریٹیرین تارکین وطن اور قابض پولیس کے درمیان جھڑپوں میں 150 سے زائد زخمی ہوئے۔
یہ دیواریں اور باڑیں نام نہاد غاصب صہیونی ریاست کے اندر چھپے خوف کی عکاسی کرتی ہیں جو پہلےہی فلسطین کے اندر بنائی گئی کالونیوں کو چاروں طرف دیواروں کے ساتھ سکیورٹی کرنے اور مصر ، شام اور اردن کی سرحدوں کے قریب دیواریں اور باڑیں لگا کر خود کو محفوظ بنانے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے۔