جمعه 15/نوامبر/2024

نیتن یاھو کے اپنے وزیر دفاع کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہوچکے

پیر 28-اگست-2023

عبرانی میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے درمیان شدید کشیدگی پائی جاتی ہے، جس کی وجہ نیتن یاہو خاندان کے حملوں کے پیش نظر چیف آف سٹاف ہرزی حلوی کے دفاع میں کھڑے ہو جانا ہے۔

اخبار "یدیعوت احرونوت” نے کہا کہ نیتن یاہو کے بیٹے، "ئائر” نے ایک دائیں بازو کے کارکن کا ایک بیان شیئر کیا جس میں اس نے ہلیوی پر کڑی تنقید کی اور اس پر الزام لگایا کہ وہ فوجی خدمات سے انکار کرنے والوں کی صف میں کھڑا ہے اور غدار ہے۔  جب کہ کچھ عرصے بعد گیلنٹ نے ان کے لیے ایک ٹویٹ شائع کی جس میں انھوں نے کہا کہ ہلیوی بہترین افسروں میں سے ایک  ہیں۔  فوج  اس منظم مہم کو مسترد کرتی ہے جسے دائیں بازو کے عناصر کے ہاتھوں نشانہ بنایا جاتا ہے۔ جس نے نیتن یاہو کو ناراض کیا۔

اخبار نے جنرل اسٹاف کے ایک افسر کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر نیتن یاہو کے فوج کی عسکری قیادت پر حالیہ تنقید کے دوران فوج کے شانہ بشانہ کھڑے تھے۔ ان پر الزام عائد کیا کہ وہ میڈیا پر جا کر ڈیٹرنس کے زوال میں کردار ادا کر رہے ہیں اور لڑائی کی صلاحیت میں کمی کا دعویٰ کرکے اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

افسر نے کہا کہ گیلنٹ نیتن یاہو کے لیے اپنے عہدوں کی ذاتی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتے ہیں۔ یہ کہ نیتن یاہو اپنے وزیر دفاع کو اس سے چھٹکارا دلانے کے لیے گھیر رہے ہیں، کیونکہ نیتن یاہو سمجھتے ہیں کہ ان کاوزیر دفاع ان کے لیے وفادار نہیں ہے۔ 

انہوں نے ایک سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے  کہا کہ گیلنٹ تسلیم نہیں کرے گا اور فوج کی قیادت کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

اخبار نے سکیورٹی حکام کے حوالے سے کہا کہ بے اطمینانی کی لہر کے نتیجے میں فوج کو پہنچنے والا نقصان اس مرحلے پر "محدود” ہے اور اس سے فوج کی کارروائیوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی