اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی نے کہاہے کہ قاہرہ میں جنرل سیکرٹریز کے اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ مغربی کنارے میں مسلسلسیاسی گرفتاریوں اور مزاحمت کاروں کے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے تعاقب کی وجہ سے کیاگیا ہے۔
الہندی نے فلسطین ٹوڈے ٹی وی کو دیے گئے بیانات میں زور دیاکہ اجلاس کے کسی بھی نتائج سے ہمارے لوگوں کی استقامت اور مزاحمت میں اضافہ ہوتا ہے۔ہم سب سے پہلے اس کی مبارک باد دینے والے ہیں اور ہم اس کی حمایت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں کچھ قیدیوںکی رہائی کا فیصلہ جاری کیا گیا اور انہیں رہا نہیں کیا گیا۔ ہم یہ نہیں سمجھتے اورنہیں چاہتے کہ فلسطینی اتھارٹی اس شیطانی دائرے میں رہے۔ فلسطینی اتھارٹی کااسرائیل کے ساتھ سکیورٹی کورآرڈی نیشن جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔
الہندی نے مزید کہا کہ ہم ایک مثبت ماحول پیدا کرنا اور قاہرہکے اجلاس کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں لیکن اتھارٹی نے مزاحمت کاروں کی گرفتاری اور انکے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھ کر منفی ماحول پیدا کر دیا ہے۔
اسلامی جہاد تحریک اور تین دیگر قوتوں نے قاہرہ میں جنرل سیکرٹریزکے اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
رواں ماہ کی نو تاریخ کو فلسطینی دھڑوں نے اعلان کیا تھا کہانہیں مصر کی طرف سے جنرل سیکرٹریزکی سطح کے اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ موصول ہوگیا ہے، جو کل قاہرہ میں منعقد ہو گا۔اس میں اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس حوالے سے آج اتوار کو مصرکے دارالحکومت قاہرہ میں فلسطینیدھڑوں کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے، اجلاس میں اسلامی جہاد نے بائیکاٹ کیا ہے جب کہاسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے شرکت کی ہے۔