چهارشنبه 30/آوریل/2025

گوگل اور ایمیزون سے اسرائیل کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا مطالبہ

منگل 25-جولائی-2023

 

امریکا میں سرگرمسماجی کارکنوں، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے "گوگل” اور”ایمیزون” کمپنیوں میں کام کرنے والے تمام ملازمین سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنےانساتھیوں کے ساتھ شامل ہو جائیں جو ان دونوں اسرائیل کے ساتھ کام کرنے والی کمپنیوں کابائیکاٹ کررہے ہیں۔

 

ان کا کہنا ہے کہاسرائیل فلسطینیوں اور عرب باشندوں کے خلاف نسل پرستی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اسلیے ہمارامطالبہ ہے کہ ایمیزون اور گوگل سمیت امریکا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاںاسرائیل کا بائیکاٹ کریں۔

 

انسانی حقوق کارکنوںنے ایک بیان میں کہا کہ "اسرائیلی” نسل پرست حکومت سے نمٹنے سے، "گوگل”اور "ایمیزون” کمپنیاں قابض حکومت کے لیے فلسطینیوں کی نگرانی اور انہیںاپنی زمینیں چھوڑنے پر مجبور کرنے میں آسانی پیدا کریں گی۔

 

کارکنان دونوں کمپنیوںمیں کارکنوں کے ایک بڑے ہجوم کو جمع کرنے کی بھی تیاری کر رہے ہیں اور فلسطینیوں کےحقوق کے حامی ہیں جو کل 26 تاریخ کو نیویارک شہر میں سالانہ Amazon Web Services Summitکے سامنے عنوان "#NoTechForApartheid"سے احتجاج کریں گے۔

 

ایمیزون ویب سروسزاور گوگل کلاؤڈ نے حکومت اور قابض فوج کو کلاؤڈ ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے 1.22 بلینڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

 

قابض ریاست کے ساتھاپنے معاہدے کے مطابق دونوں کمپنیاں "NINBUS” پروجیکٹ پر کام کر رہی ہیں، جوفوج کو مصنوعی ذہانت کی خدمات اور اسمارٹ مانیٹرنگ پروگرام فراہم کرتا ہے جن کیمدد سے اسرائیل اپنی پالیسیوں کو نافذ کرنے میں مدد لیتا ہے۔

 

دونوں کمپنیوں اورقابض ریاست کے درمیان منصوبے کے معاہدے کیمالیت 1.2 بلین ڈالر ہے۔ اس میں اسرائیلی ایجنسیوں کو سکیورٹی خدمات فراہم کرنا شاملہے اور "اسرائیلی لینڈ ایڈمنسٹریشن” کے ڈیٹا کی مدد سے بستیوں کو وسعت دینےکے قابل بنانے کے لیے دونوں کمپنیوں کی کلاؤڈ سروسز کا استعمال بھی شامل ہے۔

مختصر لنک:

کاپی