جمعه 15/نوامبر/2024

جنین پر اسرائیلی جارحیت، 5 فلسطینی شہید، 66 زخمی

پیر 19-جون-2023

اسرائیلی فوج کے پیر کی صبح غرب اردن کے شہر جنین اور اس میں موجود فلسطینی مہاجرین کے کیمپوں پر حملے کے نتیجے میں ایک بچے سمیت کم سے کم پانچ فلسطینی شہید جبکہ 66 زخمی ہو گئے۔ مزاحمت کاروں کی لگائی ایک کامیاب گھات کارروائی میں دم دبا کر فرار ہوتی اسرائیلی فوج کے سات اہلکار زخم چاٹنے پر مجبور ہوئے۔

وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی کارروائی میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو گولیوں کے زخم آئے ہیں۔ 66 زخمیوں میں سے 18 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فورسز نے پیر کو علی الصباح جنین پناہ گزین کیمپ میں جابریات محلے پر چھاپہ مارا اور فلسطینیوں پر فائرنگ کی کارروائیوں کے ذمہ دار ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کے ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا۔

جنین سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پورے کیمپ میں پرتشدد جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی نشانچی فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے کچھ گھروں کی چھتوں پر چڑھ گئے۔ اس دوران اسرائیل کے اپاچی ہیلی کاپٹروں نے 22 سالوں میں پہلی بار جینن پر بمباری کر دی۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمت کاروں نے جوابی کارروائی میں گولیاں برسائیں اور گھریلو ساختہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا۔ یہ مواد انہوں نے کیمپ کی گلیوں اور آس پاس کی گلیوں میں نصب کر رکھا تھا۔ اس کے نتیجے میں 6 اسرائیلی فوجی زخمی ہو گئے.


فلسطینی وزارت صحت نے شہید ہونے والوں کی شناخت 21 سالہ خالد عصاعصة ، 29 سالہ قسام ابو سرية، 21 سالہ قيس مجدي عادل جبارين، 15 سالہ احمد صقر کے نام سے کی ہے جبکہ پانچویں شہید کی شناخت نہیں ہو سکی۔ 

یاد رہے کہ تل ابیب اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان کشیدگی میں پہلے ہی اضافہ ہو گیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے اتوار کو مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں 4 ہزار 560 ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کو اسرائیلی سپریم پلاننگ کونسل کے ایجنڈے میں شامل کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی جس سے فلسطینیوں میں بھی غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی