حماس کے سیاسی بیوروکے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بیرزیت یونیورسٹی میں جماعت کے حمایت یافتہ طلبا گروپ اسلامیبلاک کو طلبہ کے انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔
ہنیہ نے بدھ کی شامایک پریس بیان میں کہا کہ یہ فتح فلسطینیوں کی سب سے بڑی یونیورسٹی النجاح یونیورسٹیمیں اسلامی بلاک کی عظیم فتح کے بعد ہمارے عوام کی مزاحمت اور بندوق کے آپشن پر قائمرہنے کے اثبات کے طور پر ہوئی ہے۔
انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ ہماری یونیورسٹیاں صرف علمی ادارے نہیں ہیں، بلکہ ایک تاریخی انقلاب، طاقتکے توازن، اختیارات کا انکیوبیٹر اور مختلف سمتوں میں قائدین کے گڑھ ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ "ہم اس فتح کو اپنے شہیدوں، اپنے قیدیوں، اپنے زخمیوں، اپنے مجاہدین اور مزاحمتکی صف اول میں تعینات اور اس کے متعدد میدانوں میں تعینات مجاھدین کے نام کرتے ہیں۔”
انہوں نے بیرزیٹ یونیورسٹیکی انتظامیہ کو اس جمہوری جشن کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ہم ان تمامطلبہ کے فریم ورکس کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے ان باوقار جمہوری انتخابات میںحصہ لیا۔
ادھرحماس نے بیرزیتیونیورسٹی میں طلباء کونسل کے انتخابات میں اسلامی بلاک کی مستحق فتح کو مبارکباد دیہے۔
حماس نے ایک بیانمیں کہا کہ یہ فتح ہمارے عوام کی مزاحمت کے انتخاب پر قائم رہنے اور اس کے نصبالعین پر اس کے اعتماد کی تصدیق کرتی ہے جو اتحاد اور استحکام کو برقرار رکھتا ہے۔
حماس کی نمائندگیکرنے والے اسلامی الوفا بلاک نے بیرزیت یونیورسٹی رام اللہ میں طلبہ یونین کونسل کےانتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ حماس کے حمایت یافتہ طلبا بلاک نے 25 ، تحریک فتح کے شبیبہ گروپ نے 20 اور پروگریسیو پاپولر فرنٹ نے 6 نشستیں حاصل کیں۔